پیرس : (ویب ڈیسک) یوں تو دنیا بھر میں می ٹو مہم جاری ہیں جہاں پر مختلف اداکارائیں اپنے ساتھ ہونے والے ہراسگی کے بارے میں میڈیا کے ذریعے سامنے آ رہی ہیں، انہی میں سے ایک اور اضافہ فرانسیسی کی کامیاب اداکارہ اڈیل ہینیل کا ہے جنہوں نے ہدایتکار پر جنسی ہراسگی کا الزام لگا دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’’انڈیپینڈنٹ‘‘ کے مطابق فرانس کی کامیاب اداکارہ اڈیل ہینیل نے رواں ماہ نامور ہدایتکار کرسٹوف روجیا پر نوجوانی میں جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے فرانس کی فلمی دنیا کو حیران کردیا تھا اور اداکارہ نے ان کے خلاف پولیس میں شکایت بھی درج کرا دی۔
اڈیل ہینیل نے پولیس میں درج کردہ شکایت میں ہدایتکار کرسٹوف پر الزام لگایا کہ ہدایتکار نے انہیں اس وقت جنسی طور پر ہراساں کیا جب انکی عمر 12 سے 15 سال تھی۔
اداکارہ کے وکیل کے مطابق اڈیل کا ماننا ہے کہ دنیا کے سامنے حیران کن حقائق سامنے لانے کے بعد یہ انکی ذمہ داری ہے کہ وہ باقاعدہ شکایت درج کرائیں۔
اس سے قبل اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ کبھی بھی اس حوالے سے کوئی قانونی کاروائی نہیں کریں گی جس کی وجہ یہ تھی خواتین کو قانونی کارروائی کے دوران متعدد مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
یاد رہے کہ اڈیل نے 4 نومبر کو میڈیا پارٹ نیوز نامی ویب سائٹ کو دیئے گئے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ انکی پہلی فلم کے ہدایتکار نے انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا تھا۔
انہوں نے کرسٹوف روجیا پر الزام لگایا تھا کہ کرسٹوف نے 15 سال کی عمر میں انہیں ’بوسہ‘ دینے کی کوشش کی تھی۔ تفتیش کے بعد تقریباً 30 گواہان نے بتایا کہ کرسٹوف روجیا کو نوجوان اداکارہ کے ساتھ رہنے کا جنون ہوگیا تھا سیٹ پر موجود دیگر اداکار اور تکنیکی ماہرین بھی اس ماحول سے پریشان تھے۔
اداکارہ کی جانب سے ہدایت کار پر لگائے گئے ان الزامات کے بعد انہیں فرانس فلم سوسائٹی میں دیے گئے متعدد عہدوں سے برطرف کردیا گیا تھا۔