لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کی معروف اور خوبرو اداکارہ ماہرہ خان نے ہر سال عورت مارچ میں جانے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ میری باتوں میں وزن ہے، لوگوں پر اثر بھی پڑتا ہے۔
ایک آن لائن انٹرویو کے دوران ماہرہ خان سے سوال کیا گیا کہ آپ کا ہر سال عورت مارچ میں جانا کیوں ضروری ہے؟ اس سوال کے جواب میں اداکارہ نے کہا کہ میرا ہر سال عورت مارچ میں جانا اس لیے ضروری ہے کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ میری آواز میں اور میری باتوں میں بہت وزن ہے اور اس کا اثر بہت سارے لوگوں پر پڑتا ہے۔
انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ بہت سارے لوگ میری آواز سنتے ہیں، مجھے پسند کرتے ہیں لہذا جب میں عورت مارچ میں جاتی ہوں تو وہاں موجود بہت سے لوگ مجھ سے متاثر ہوتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ ہمیں ماہرہ خان پسند ہے اور یہ عورت مارچ کو سپورٹ کرتی ہے لہذا میرا وہاں جانے کا مقصد ہوتا ہے کہ میں لوگوں کوبتاؤں کہ دراصل عورت مارچ اور میرا جسم میری مرضی نعرے کا مطلب کیا ہے۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ ہمارے میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے بہت ساری غلط معلومات لوگوں تک پہنچتی ہے لہذا کچھ بڑی آوازیں (مشہور شخصیات کی آوازیں) لوگوں تک صحیح بات پہنچا سکتی ہیں۔ بہت سے لوگ عورت مارچ کے بارے میں سوچتے ہیں کہ اس میں آواز اٹھانے والی عورتوں کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ وہ چاہتی ہیں کہ ہم کپڑے پھاڑ کے بیٹھ جائیں اورہمیں کوئی کچھ نہ کہے لیکن عورت مارچ کا مطلب ہرگز یہ نہیں۔
ماہرہ خان نے میرا جسم میری مرضی کے نعرے کے بارے میں کہا کہ اس نعرے کا مطلب دراصل یہ ہے کہ یہ میرا جسم ہے اور اگر مجھے کوئی دیکھ رہا ہے اور اس شخص کا دیکھنا مجھے برا لگ رہا ہے تو میں اس کو کہوں کہ مجھے نہ دیکھے ۔ یا کوئی شخص مجھے چھونا چاہ رہا ہے تو مجھے اس کا حق ہونا چاہیے کہ میں اس شخص کے خلاف رپورٹ کروادوں کیونکہ یہ میرا جسم ہے اور میری مرضی۔ بس یہی چیزیں لوگوں کو بتانے اور سمجھانے کے لیے میں عورت مارچ میں جاتی ہوں۔