لاہور: (دنیا نیوز) گلوکارہ میشا شفیع اور گلوکار علی ظفر کے کیس سے متعلق لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے تفتیشی افسر کو رپورٹ سمیت طلب کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں گلوکارہ میشا شفیع کی وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سائبر کرائم کا مقدمہ خارج کرانے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے میشا شفیع سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔
درخواستگزار میشا شفیع کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا کہ گلوکار علی ظفر نے میرے سمیت دیگر ساتھیوں کیخلاف جھوٹا مقدمہ درج کروایا، اسی الزام پر علی ظفر نے ہتک عزت کا دعوی بھی دائر کر رکھا ہے۔
درخواستگزار کی طرف سے موقف اپنایا گیا کہ ہتک عزت کا دعویٰ اور سائبر کرائم کے مقدمے میں ایک ساتھ ٹرائل نہیں چل سکتا، قانون کے مطابق سول اور فوجداری مقدمات ایک ساتھ نہیں چلائے جا سکتے۔
میشا شفیع کی طرف سے موقف اپنایا گیا کہ جنسی ہراسگی کی مقدمے بازی کو کائونٹر کرنے کیلئے علی ظفر نے سائبر کرائم کا مقدمہ درج کروایا، ایف آئی اے کی طرف سے درج مقدمے میں خارج کرنے کا حکم دیا جائے، سائبر کرائم ایکٹ کی دفعہ 20 کو غیرآئینی قرار دیا جائے۔
لاہور ہائیکورٹ نے موقف سننے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے تفتیشی افسر کو رپورٹ سمیت طلب کر لیا ہے۔