نئی دہلی:(ویب ڈیسک) پنجابی گلوکار اور کانگریس لیڈر سدھو موسے والا کو گولی مارنے والے 18 سالہ شارپ شوٹر کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سدھو موسے والا کے قتل کیس میں پولیس کو بڑی کامیابی ملی ہے، دہلی پولیس کے سپیشل سیل نے قتل کیس میں ملوث 18 سالہ شارپ شوٹر انکت سرسا اور شوٹروں کو چھپانے والے سچن کو گرفتار کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا کہ 18 سالہ انکت سرسا کو کل رات دہلی کے ایک بس ٹرمینل سے گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ وہ سزا یافتہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کے گینگ کا رکن ہے، اس نے مبینہ طور پر قریب ترین رینج سے سدھو موسے والا کو گولی ماری اور 6 گولیاں چلائیں، اس کے ساتھی سچن ورمانی کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ 28 سالہ سدھو موسے والا کو 29 مئی کو پنجاب کے ایک گاؤں میں حملہ آوروں کے ایک گروپ نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا، اس کے جسم پر گولیوں کے 19 زخم تھے اور وہ گولی لگنے کے 15 منٹ کے اندر ہی ہلاک ہوگئے تھے۔
گینگسٹر لارنس بشنوئی، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس نے جیل سے قتل کی منصوبہ بندی کی تھی، قتل کا مرکزی ملزم ہے۔
دہلی پولیس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ انکت سرسا گلوکار کے سب سے قریب گیا، جو ایک ایس یو وی چلا رہا تھا اور دونوں ہاتھوں سے گولی چلا دی۔
تصاویر میں انکت کو پستول پکڑے ہوئے دیکھا جا رہا ہے جس میں موسے والا لکھا ہوا ہے جبکہ اس نے کئی تصویروں میں ایک AK-47 اور دیگر بندوقوں کے ساتھ بھی پوز بنائے ہیں۔
پولیس نے کہا کہ وہ لاٹ کا "سب سے زیادہ مایوس" تھا، اس نے مبینہ طور پر موسے والا کو مارنے کی ہدایات ایک دن پہلے کینیڈا میں مقیم گینگسٹر گولڈی برار سے حاصل کیں جو لارنس بشنوئی کے قریبی ساتھی ہیں، گولڈی برار نے جرم کے فوراً بعد فیس بک پوسٹ میں گلوکار کے قتل کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
دہلی پولیس نے اس سے پہلے گجرات کے کچے سے تین افراد کو گرفتار کیا تھا، ملزمان کی شناخت ہریانہ کے سونی پت کے رہنے والے پریاورت عرف فوجی، ریاست کے جھجر ضلع سے تعلق رکھنے والے کشیش اور پنجاب کے بھٹنڈا کے رہنے والے کیشو کمار کے طور پر ہوئی تھی۔