لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کی سینئر اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے نوجوان خواتین کو تضحیک اور تشدد آموز تعلقات کو ختم کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں بھی جوانی میں جسمانی و ذہنی تشدد و تضحیک برداشت کرتی رہی ہوں۔
اداکارہ نے انسٹاگرام پر تصویر شیئر کرتے ہوئے تمام خواتین کو تعلقات کو ختم کرنے کا مشورہ دیا، جن کے ساتھ ان کے شریک حیات یا پارٹنر تضحیک آموز رویہ اختیار کرتے ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ میں خود جوانی میں ایسے رشتوں اور تعلقات کی وجہ سے ذہنی و جسمانی تشدد اور تضحیک کا نشانہ بن چکی ہوں، اس لیے اب امید کےساتھ نوجوان خواتین کو مشورہ دیتی ہوں ان کی باتوں سے وہ سیکھیں گی۔
عتیقہ اوڈھو نے لکھا کہ جب بھی کوئی ساتھی یا شریک حیات کسی خاتون کی تضحیک کرتا ہے یا اس پر تشدد کرتا ہے تو خاتون کو رویہ برداشت نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اگر خواتین ایسا کرتی رہیں گی تو یہ سب برداشت کرنے کی عادت ہوجائے گی اور اپنا ذاتی تشخص بھی کھو دیں گی۔
اداکارہ نے لکھا کہ میں سمجھتی ہوں یہ ان کا فرض ہے نوجوان خواتین کو سمجھائیں تشدد اور تضحیک آموز رویوں سے کس طرح بچنا ہے۔ ہر طرح کا تضحیک آموز رویہ اور تشدد ناقابل قبول ہے، چاہے ایسا کرنے والا شخص کوئی بھی ہو اور ایسا تجربہ کرنے والی خواتین کو ایسے مسائل سے نکل جانا چاہیے اور پھر انہیں واپس اس طرف مڑ کر دیکھنا بھی نہیں چاہیے۔
اداکارہ نے لکھا کہ اگر کوئی بھی تشدد برداشت کرتا رہے گا تو ایک تو ایسا رویہ برداشت کرنے کی اس کی عادت بن جائے گی اور دوسرا ان پر تشدد کرنے والا مزید بدتر ہوکر ان کی تضحیک کرتا رہے گا، اس لیے ایسے تعلقات کو ختم کرکے آگے بڑھا جائے، خواتین اپنی زندگی کا اختیار کسی اور کو نہ دیں۔
انہوں نے نوجوان خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی زندگی سے متعلق کسی کے فیصلوں کو تسلیم نہ کریں، وہ صرف اپنے دماغ اور دل کی باتیں سنیں اور ایسے فیصلے کرکے اپنا تشخص اور عزت بحال کریں، جس سے ان کی زندگی پرسکون گزرے۔
عتیقہ اوڈھو نے نوجوان خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ ہر طرح کے تشدد و تضحیک آموز تعلقات کو ختم کرکے آگے بڑھیں اور دنیا کی پرواہ کیے بغیر پیچھے مڑنے سے گریز کریں۔