ڈھاکا:(ویب ڈیسک) اگرچہ ڈھاکا کے سٹیج پر بالی ووڈ کی نورا فتیحی کے ڈانس پروگرام کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی تھیں تاہم بنگلا دیش کی وزارت ثقافت نے اس کو منسوخ کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے اداکارہ و ڈانسر کی بنگلا دیش جانے کی اجازت منسوخ کر دی۔
ڈپٹی سیکرٹری محمد خالد حسین کے دستخط شدہ نوٹیفکیشن کے مطابق ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر کا توازن برقرار رکھنے کے لیے نورا فتیحی کو ڈھاکا آنے کی اجازت نہیں ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نورا کو ویمن انٹرپرینیور ایوارڈز کی تقریب میں شرکت کرنا تھی جبکہ وزارت ثقافت نے یہ فیصلہ تقریب کی منتظم ویمن لیڈرشپ کارپوریشن کی جانب سے عشرت جہاں ماریہ کی درخواست کے بعد دیا ہے، اسی معاملے کی وجہ سے بالی ووڈ ڈانسر کو گزشتہ ماہ ایک اور پروگرام میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔
وزارت ثقافت کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ عالمی صورتحال کے پیش نظر ملک میں غیر ملکی کرنسی کے ذخائر کو برقرار رکھنے کے لیے بنگلا دیش بینک کے میمورنڈم کے حوالے سے بھارتی اداکارہ نورا کو شرکت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
یہ ایوارڈ آج بنگ بندھو انٹرنیشنل کنونشن ہال میں ویمن لیڈرشپ کارپوریشن کے زیر اہتمام رکھا گیا تھا۔
خیال رہے کہ اپنے ایک حالیہ ویڈیو پیغام میں نورا فتیحی نے بنگلا دیش کے مداحوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ میں آپ سے ملاقات کی بے تابی سے منتظر ہوں۔
وزارت ثقافت نے بنگلا دیش کی مرکزی بینک کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ حکومتی پالیسیوں کے باعث مرکزی بینک نے ڈانسر کو ڈالرز میں معاوضہ دینے سے انکار کرتے ہوئے بتایا کہ پہلے ہی ملک میں زر مبادلہ کے ذخائر کم ہیں، اس لیے ڈانسر کو ڈالرز میں معاوضہ فراہم نہیں کر سکتے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بنگلا دیش میں 12 اکتوبر تک ذخائر کم ہوکر 36 ارب ڈالر تک پہنچ گئے تھے اور وہاں کی حکومت نے قرض لینے کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مذاکرات بھی شروع کردیے ہیں۔