لاہور:(دنیا نیوز) ورسٹائل اداکار سلیم ناصر کو مداحوں سے بچھڑے 33 جبکہ گلوکارہ زبیدہ خانم کو دنیا سے رخصت ہوئے 9 برس بیت گئے۔
15 نومبر 1944ء کو پیدا ہونے والے سلیم ناصرنے اپنی فنکارانہ زندگی کا آغاز ریڈیو پاکستان سے کیا، بعد ازاں انہوں نے ٹیلی ویژن پر کچھ ایسے انمول کردار ادا کیے جو برسوں گزرنے کے بعد بھی لوگوں کے ذہنوں پر نقش ہیں۔
انور مقصود کی تحریر کردہ ڈرامہ سیریل آنگن ٹیڑھا میں گھریلو ملازم اکبر کے کردار نے سلیم ناصر کو حقیقی معنوں میں امر کر دیا۔
سلیم ناصر نے مزاحیہ اور سنجیدہ ہر قسم کے کرداروں میں ناظرین کے دلوں پر نقش چھوڑ دیا، ان کے مقبول ڈراموں میں زنجیر، جانگلوس، بندش، آخری چٹان اور کیپٹن سرور شہید شامل ہیں۔
سلیم ناصر نے ڈرامہ سیریل ان کہی میں ماموں کا کردار جبکہ تاریخی ڈرامہ سیریل آخری چٹان میں سلطان جلال الدین خوارزم شاہ کا کردارجس خوبی سے نبھایا وہ ان کے بہترین اداکار ہونے کی دلیل ہے۔
انہوں نے ٹی وی ڈراموں کے علاوہ ایک فلم زیب النسا میں بھی وحید مراد اور شمیم آرا کے ہمراہ اداکاری کے جوہر دکھائے۔
سلیم ناصر 19 اکتوبر 1989ء کو 44 برس کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے اس جہان فانی سے کوچ کرگئے۔
انہیں بعد از مرگ فنی خدمات پر صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔
دوسری جانب پاکستان فلم انڈسٹری کو یادگار اور شاہکار گیت دینے والی زبیدہ خانم 1935 میں بھارتی پنجاب کے شہر امرتسر میں پیدا ہوئیں، تقسیم ہند کے بعد ان کا خاندان لاہور آ کر آباد ہوا۔
سن 1951 میں فلم" بلو "سے فنی سفر کا آغاز کرنے والی زبیدہ خانم کا تعلق موسیقی کے کسی بڑے روایتی گھرانے سے تو نہیں تھا، مگر دلکش آواز اور خوش اسلوب گائیکی نے چند برسوں میں انہیں صف اول کی گلوکارہ بنا دیا۔
زبیدہ خانم نے اردو اور پنجابی فلموں میں آواز کا جادو جگا کر یکساں مقبولیت حاصل کی، ایک اندازے کے مطابق زبیدہ خانم نے 147 فلموں کے لیے دو سو چوالیس نغمے گائے۔ اردو اور پنجابی زبان میں گائے ہوئے ان کے بہت سے گیت آج بھی بہت مقبول ہیں، آئے موسم رنگیلے سوہانے ’اساں جان کے میٹ لئی اکھ وے‘، ’چھڈ جاویں ناں چناں بانھ پھڑ کے، ’میری چنی دیاں ریشمی تنداں‘’سیو نی میرا دل دھڑکے‘، ’دلا ٹھر جا یار دا نظارہ لین دے‘ اور ’کیا ہوا دل پہ ستم‘ جیسے ان کے بہت سے گانے آج بھی شائقین موسیقی کی ’پلے لسٹ‘ کا حصہ ہوتے ہیں۔
ماضی کی معروف گلوکارہ نے اداکاری کے میدان میں بھی اپنا لوہا منوایا، زبیدہ خانم 19 اکتوبر 2013 کو دل کا دورہ پڑنے کے باعث جہان فانی سے کوچ کر گئیں تھیں۔
زبیدہ خانم دنیا سے تو چلی گئیں لیکن اپنی سریلی آواز کے ذریعے اب بھی اپنے چاہنے والوں میں زندہ ہیں۔