نیویارک: (ویب ڈیسک) نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی آسکرز کیلئے نامزد ہالی ووڈ فلم ’اسٹرینجر ایٹ دی گیٹ‘ کی شریک پروڈیوسر بن گئیں۔
آسکرز کیلئے نامزد پاکستانی فیچر فلم ’جوائے لینڈ‘ کے بعد ملالہ یوسفزئی کو امریکی دستاویزی فلم ’اسٹرینجر ایٹ دی گیٹ‘ کی ٹیم میں بطور ایگزیکٹیو پروڈیوسر شامل کر لیا گیا ہے۔
اس شارٹ ڈاکیومنٹری کی کہانی ایک ایسے امریکی میرین افسر پر مبنی ہے جومسلمانوں کی عبادت گاہ مسجد کو بم سے اُڑانے کا منصوبہ بناتا ہے تاہم اس منصوبہ بندی کے دوران کئی مرتبہ مسجد جانے اور مسلمانوں سے متاثر ہو کر اس کا دل بدل جاتا ہے اور وہ مسجد کو بم سے اُڑانے کے بجائے اسلام قبول کر کے مسلمان ہوجاتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کو دیئے ایک انٹرویو میں ملالہ کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے یہ فلم دیکھی تو ان کا نظریہ ہی بدل گیا یہ فلم ایک مضبوط سچی کہانی پر مبنی ہے۔
ملالہ کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے یہ فلم ناظرین کو چیلنج کرے گی کہ وہ اپنے مفروضوں پر سوال اُٹھائیں اور ہر اس شخص کے ساتھ رحم دلی کا مظاہرہ کریں جس سے وہ ملتے ہیں۔
اپنی ٹوئٹ میں ملالہ نے لکھا کہ ’جب میں نے پہلی بار یہ فلم دیکھی تو اس نے میرا ذہن کھول دیا اور میرا نقطہ نظر بدل دیا، مجھے امریکی ہدایتکار جوشوا سیفٹیل کی ’اسٹرینجر ایٹ دی گیٹ‘ کی حمایت کرنے پر فخر ہے، یہ نجات کے بارے میں ایک طاقتور اور سچی کہانی ہے‘۔
یاد رہے کہ امریکی میرین افسر رچرڈ میک کینی اب مذکورہ مسجد کے صدر ہیں اور عبادت میں مشغول رہتے ہیں۔