لاہور: (دنیا نیوز) معروف مصنف، فلمساز اور ہدایت کار ریاض شاہد کو مداحوں سے بچھڑے 52 برس بیت گئے۔
ہدایت کار ریاض شاہد 1927ء کوئٹہ میں پیدا ہوئے، ان کا اصل نام شیخ ریاض تھا، لاہور کے اسلامیہ کالج سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد صحافت کا پیشہ اختیار کیا، انہوں نے ’’ہزار داستان‘‘ کے نام سے ایک ناول تحریر کیا اور پھر فلمی صنعت سے وابستہ ہوگئے۔
ریاض شاہد نے پہلا سکرپٹ فلم ’’بھروسہ‘‘ کا لکھا جو 1958ء میں ریلیز ہوئی اور انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا، جب ریاض شاہد کی فلم ’’شہید‘‘ پردہ سکرین پر آئی تو اس نے بھی تہلکہ مچا دیا۔
انہوں نے 1962ء میں پہلی بار فلم ’’سسرال‘‘ میں ہدایت کاری کے فرائض انجام دئیے،’’سسرال‘‘ کو پاکستان کی یادگار فلم قرار دیا جاتا ہے، فلم ’’فرنگی‘‘،’’نیند‘‘، ’’گناہ گار‘‘ کا سکرپٹ بھی ریاض شاہد نے لکھا، انہوں نے مسئلہ فلسطین اور کشمیر پر ’’زرقا‘‘ اور ’’یہ امن‘‘ جیسی شاہکار فلمیں بنائیں۔
ریاض شاہد نے ایک تاریخی فلم ’’غرناطہ‘‘ بھی بنائی، انہوں نے 32 فلموں کی کہانیاں اور مکالمے لکھے، ریاض شاہد کی خدا داد صلاحیتوں کے سبب انہیں 11 بار نگار ایوارڈز سے نوازا گیا ،انہوں نے اپنے وقت کی نامور ہیروئن نیلو سے شادی کی، ان کے تین بچے ہیں جن میں بیٹا شان پاکستانی فلمی صنعت کے صف اول کے اداکاروں میں سے ایک ہے۔
ریاض شاہد یکم اکتوبر 1972ء کو خون کے سرطان کی وجہ سے لاہور میں انتقال کر گئے، انہیں بعد از مرگ ستارہ امتیاز سے نوازا گیا جو ان کے بیٹے اداکار شان نے وصول کیا۔