سوشل میڈیا پر ڈاکٹر عبد القدیر کے انتقال کی جھوٹی خبر پھیلائی گئی

Last Updated On 24 September,2019 10:33 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا کی ویب سائٹس پر خبریں چل رہی تھیں کہ معروف سائنسدان ڈاکٹر عبد القدیر خان کا انتقال ہو گیا ہے جس کے بعد ایٹمی سائنسدان نے اپنا ایک ویڈیو بیان جاری کیا ہے۔

محسن پاکستان اور ملک کو جوہری طاقت بنانے والے معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبد القدیر کا کہنا ہے کہ میری موت کے حوالے سے پھیلائی جانے والی خبریں بے بنیاد ہیں اور میں خیریت سے ہوں۔

 

اپنے ایک ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ میرے بارے میں خبریں کچھ احسان فراموش پھیلا رہے ہیں، ملک دشمن عناصر خبریں چلا رہے ہیں کہ میں بیمار ہں اور میرا انتقال ہو گیا لیکن ایسی کوئی بات نہیں ہے۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے خیریت سے ہوں اور اگر ایسی کوئی بات ہوئی تو اس کا اعلان میرے گھر سے کیا جائے گا۔

ایٹمی سائنسدان کا کہنا تھا کہ قوم بے فکر رہے اور دعاؤں میں یاد رکھے، اللہ تعالیٰ آپ کو اور مجھے اپنے حفظ و امان میں رکھے اور افواہیں پھیلانے والے احسان فراموشوں کا منہ سیاہ کریں۔

27 اپریل 1936 کو پیدا ہونیوالے نامور سائنسدان، نیوکلیئر فزکسٹ اور میٹلرجیکل انجینئر ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو محسنِ پاکستان کہا جاتا ہے۔ انہوں نے ان تھک محنت اور بے لوث جذبے سے قلیل مدت میں یورینیم افزودگی کا وہ کارنامہ سرانجام دیا جو بظاہر ناممکن نظر آتا تھا۔

پاکستان کے لیے بے لوث خدمات پر انہیں 1993 میں جامعہ کراچی نے ڈاکٹر آف سائنس کی اعزازی سند سے بھی نوازا تھا جبکہ 14 اگست 1996 میں اس وقت کے صدر پاکستان فاروق لغاری نے انہیں نشان امتیاز دیا تھا۔

اس سے قبل 1989 میں وہ ہلال امتیاز کا تمغہ بھی حاصل کرچکے ہیں تاہم ان کو اس سب کے باوجود مشرف دور حکومت میں نظر بندی کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔