لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو گئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہسپتال کے بیڈ گلی میں پڑے نظر آ رہے ہیں، اس ویڈیو کو ہزاروں مرتبہ دیکھا جا چکا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھنے کے بعد انہیں ہسپتال سے باہر بھیج دیا گیا ہے، یہی ویڈیو جعلی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی فیک نیوز سے متعلق ویب سائٹ میں بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک پر ہزاروں مرتبہ ایک ویڈیو شیئر کی گئی، اس ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھنے کے بعد پاکستانی ہسپتالوں میں بیڈز کی قلت ہے جس کے بعد مریض زیادہ ہونے کے بعد حکام نے کورونا وائرس کے مریضوں کو ہسپتال سے باہر منتقل کر دیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق ہم نے تحقیق تو پتہ چلا کہ یہ خبر جعلی ہے کیونکہ ہماری تحقیق کے بعد پتہ چلا یہ ویڈیو پرانی ہے۔ کیونکہ چند سال قبل لاہور کے سرکاری ہسپتال میں آگ لگنے کے باعث مریضوں کو بیڈز سمیت وارڈز سے باہر منتقل کیا گیا تھا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق 1 منٹ اور 6 سکینڈ پر مشتمل فیس بک ویڈیو کو 15 جون 2020ء پر اپ لوڈ کیا گیا، اسے اب تک 1800 سے زائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔ اس ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ مریضوں کی حالت زار دیکھیں اور خود پر رحم کھائیں، خدارا ہسپتالوں میں جگہ نہیں ہے۔
اے ایف پی کے مطابق ویڈیو کے کیپشن میں مزید لکھا تھا کہ جون کی تپتی دھوپ میں مریض ہسپتال کے باہر بیٹھے ہوئے ہیں، خدا کا واسطہ ہے احتیاط کریں، اسلام اور راولپنڈی کے ہسپتالوں میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
اے ایف پی کے مطابق اس ویڈیو کو ہزاروں مرتبہ اسی کیپشن کے ساتھ شیئر کیا گیاہے، ہماری تحقیق کے بعد پتہ چلا کہ یہ ویڈیو جعلی ہے، کیونکہ یہ ویڈیو راولپنڈی کی نہیں بلکہ لاہور کی ہے، جہاں پر ہسپتال میں آگ لگنے کے باعث حکام نے مریضوں کو وارڈز سے نکال کر باہر کھلی فضا میں پہنچایا تھا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق گوگل کی مدد سے بھی تحقیق کی تو پتہ چلا یہ تصویر لاہور نہیں راولپنڈی کی ہے، نیچے اس کا سکرین شاٹ نیچے دکھایا گیا ہے۔
پنجاب حکومت کی طرف سے چلنے والی ریسکیو 1122 کے ترجمان دیبا شہناز نے خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ آگ 13 جون کو لگی تھی، یہ آگ آئی سی یو کے پچھلے حصے پر لگی تھی، جب دھواں بڑھا تو اسی وقت مریضوں کو وہاں سے نکال کر باہر لے جایا گیا تھا۔
انہوں نے اے ایف پی کو مزید بتایا کہ جس وارڈ میں یہ آگ لگی ہے یہاں پر کوئی بھی کورونا وائرس کو مریض داخل نہیں ہے، کیونکہ کووڈ 19 کے مریض دوسرے ہسپتال میں داخل ہیں۔
خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار نے بھی 13 جون 2020ء کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہسپتال میں لگنے والی آگ کی تحقیقات کی جائیں۔ اور متعلقہ حکم کو حکم دیا تھا کہ مریضوں کو طبی سہولیات دی جائیں۔