منیلا: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر اور آن لائن ویڈیو کی سب سے بڑی ویب سائٹ یوٹیوب پر ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ فلپائنی حکام کورونا وائرس کی پابندیوں کی خلاف ورزی پر ایک شخص پر تشدد کر رہے ہیں۔ یہ ویڈیو جعلی ہے۔
جعلی خبروں کے حوالے سے اے ایف پی کی فیکٹ چیکنگ ویب سائٹ کے مطابق یوٹیوب پر دس سکینڈ کی ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے، جو 25 دسمبر 2020ء کو اپ لوڈ کی گئی تھی، اسے 2700 سے زائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص پر تشدد کیا جا رہا ہے، ویڈیو کے پس منظر میں تگالوگ زبان سنی جا سکتی ہے۔
اپ لوڈ کی گئی ویڈیو پر تگالوگ زبان میں لکھا ہے کہ حکام چہرے کی ڈھال کے بغیر چہرہ ماسک پہننے پر شخص پر تشدد کر رہے ہیں۔ اس ویڈیو کو سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک، ٹویٹر سمیت دیگر جگہوں پر بھی شیئر کیا گیا۔ یہاں بتاتے چلیں کہ یہ دعویٰ جعلی ہے۔
اے ایف پی کے مطابق اس ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے تحقیق کی گئی، یہ تحقیق گوگل کی مدد سے کی گئی اسی دوران پتہ چلا کہ یہ ویڈیو فلپائن نہیں بلکہ کولمبیا کی ہے اور اسے 3 دسمبر 2020ء کو اپ لوڈ کیا گیا تھا۔
اصل ویڈیو پر ہسپتانوی زبان میں لکھا ہے کہ اٹلانٹکو میں پولیس وردی میں ایک افسر ایک شہری پر تشدد کر رہا ہے، جبکہ متعلقہ حکام کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اس تشدد کے بعد وردی والے شخص سے تفتیش کی جائے گی۔ نیچے دو تصاویر دکھائی گئی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق کولمبیا میں متعدد بار ایسی خبریں پڑھنے کو ملتی ہیں کہ پولیس انتظامیہ نے شہریوں پر بدترین تشدد کر رہی ہے۔ اسی وجہ سے اس ویڈیو کو فلپائن کی تگالوگ زبان میں شیئر کیا گیا۔