فائزر ویکسین سے متعلق جھوٹی خبریں پھیلائیں: فرانسیسی سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو آفر
برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق فرانس سے تعلق رکھنے والے لیو گراسیٹ، جن کے یوٹیوب پر 11 لاکھ سے زیادہ فالوئرز ہیں، نے فرانسیسی زبان میں ٹویٹ کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ انھیں شناخت ظاہر نہ کرنے کا ارادہ رکھنے والی کمپنی نے خطیر بجٹ کی آفر کی ہے۔ ایجنسی کی طرف سے جو پتہ دیا گیا ہے وہ بھی جعلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کمپنی میں مبینہ طور پر کام کرنے والوں کی لنکڈان پروفائلز کے بارے میں انہیں بعد میں معلوم ہوا کہ یہ اب غائب ہو چکی ہیں، تاہم انہیں یہ ضرور پتا چل گیا کہ یہ سب کے سب روس میں کام کر چکے تھے۔
لیو گریسیٹ نے پوسٹ کیا کہ انہیں ایجنسی کی جانب سے ہدایات دی گئیں کہ اگر وہ شراکت کے لیے راضی ہوتے ہیں تو وہ ’اشتہار‘ ’تشہیری ویڈیو‘ جیسے الفاظ کا استعمال نہ کریں۔
ای میل میں کہا گیا کہ مواد کو اپنی آزادانہ رائے کے طور پر پوسٹ کیا جائے۔
اس حوالے سے انہیں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ اپنے جاننے والوں میں یہ جھوٹا دعویٰ بھی پھیلائیں کہ فائزر ویکسین لگوانے والوں کی اموات کی شرح ایسٹرازینیکا لگوانے والوں سے تین گنا زیادہ ہے۔
دیگر فرانسیسی سوشل میڈیا انفلوئنسرز جن میں سے اکثر صحت اور سائنس کے شعبے سے وابستہ ہیں بتاتے ہیں کہ انھیں بھی اس قسم کی آفر موصول ہوئی تھی۔
دریں اثنا، فرانس کے وزیرِِصحت اولیور وران نے ایک نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ یہ آفر فرانس سے کی جا رہی ہے یا بیرونِ ملک سے۔ لیکن یہ بہت غلط ہے، خطرناک ہے، غیرذمہ دارانہ ہے اور یہ چل نہیں پائے گی۔