برطانیہ کا کورونا سے متعلق رویہ غیر سنجیدہ تھا: سابق ٹاپ ایڈوائزر کی الزامات کی بوچھاڑ

Published On 26 May,2021 05:43 pm

لندن: (دنیا نیوز) برطانوی حکومت کا کورونا وبا کی روک تھام سے متعلق رویہ غیر سنجیدہ تھا، بورس جانسن کے سابق ٹاپ ایڈوائزر نے الزامات کی بوچھاڑ کردی، پارلیمانی کمیٹی کو بتایا کہ برطانوی وزیر اعظم کورونا وبا کو محض ڈراؤنی کہانی سمجھتے تھے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانوی وزیر اعظم کورونا پر قابو پانے میں ناکام رہے، بورس جانسن کے سابق مشیر پارلیمانی کمیٹی میں پیش ہوگئے۔

ڈومینک کمنگز Dominic Cummings نے ممبران پارلیمنٹ کو بتایا کہ بورس جانسن کورونا کو محض ایک ڈراؤنی کہا نی سمجھتے تھے، پچھلے سال جب فروری میں وبا نے حملہ کیا تو وزیر اعظم سمیت کابینہ کے اراکین چھٹیاں منا رہے تھے۔

بورس جانسن کے سابق ٹاپ ایڈوائزر نے الزام لگایا کہ وبا سے متعلق وزیراعظم اس قدر شبہات کا شکارتھے کہ انہوں نے ایک دفعہ کہا کہ وہ لائیو ٹی وی پر خود کو وائرس کا انجیکشن لگوائیں گے۔ بورس جانسن ابتدا میں لاک ڈاؤن لگانے کی مخالفت کرتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اُس وقت ایشیائی ممالک کی پالیسی کو اپنایا ہوتا تو ہزاروں افراد کو بچایا جاسکتا، وزیر صحت کی سربراہی میں ہیلتھ سسٹم غیر منظم انداز سے چلایا گیا، میں نے کئی بار کہا اگر ہیلتھ منسٹر میٹ ہینکاک کو فوری برطرف نہیں کیا تو ہزاروں افراد مر سکتے ہیں۔

بورس جانسن نے سابق مشیر کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ کورونا سے متعلق ہر اقدام کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں،، انہوں نے جو اقدم اٹھایا وہ لوگوں کی زندگیاں بچانے کے لئے اٹھائے۔
 

Advertisement