لاہور: (ویب ڈیسک) سندھ حکومت کی طرف سے انتباہی انداز میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس ویکسین سے متعلق سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کرنے اور جعلی خبریں پھیلانے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس جیسی مہلک وباء سے مقابلہ کرنے کے لیے مختلف ممالک تگ و دو میں مصروف ہیں، اس دوران ویکسین کے حصول کے لیے کوششیں بھی کی جا رہی ہیں، عالمی طاقتیں اپنے ممالک میں بنائی ہوئی ویکسین ترقی پذیر ممالک کو بھی دی رہی ہیں۔
پاکستان بھی ان ممالک میں شامل ہے جہاں پر ویکسین تیزی سے شہریوں کو لگائی جا رہی ہے، تاہم اس حوالے سے ایک نئی عفریت حکومتوں کیلئے مشکلات کا شکار بنی ہوئی ہے، دنیا بھر میں سوشل میڈیا پر کورونا ویکسین سے متعلق نت نئی جعلی خبریں شیئر کی جا رہی ہیں۔ ان سازشی نظریات سے مقابلہ کرنے کے لیے حکومتوں نے سخت اقدامات کیے ہیں۔
اسی حوالے سے سندھ حکومت نے انتباہی انداز میں کہا ہے کہ جو لوگ کورونا ویکسین سے متعلق پروپیگنڈا اور جعلی خبریں پھیلا رہے ہیں ان کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ کے ایک وزیر نے کہا کہ کورونا وائرس سے متعلق جعلی خبریں غلط فہمیاں پیدا کر رہی ہیں، ان سے نمٹنے کے لیے فوری طور پر ایکشن لینا ہو گا، اس حوالے سے جلد اہم فیصلے کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ کورونا وبا کے بارے میں فیک نیوز اور سازشی نظریات پھیلانے والی ویب سائٹس امسال کے آخر تک گوگل اور ایمازون جیسے اداروں سے اشتہارات کی مد میں 25ملین ڈالر تک کما سکتی ہیں۔
یہ بات ایک تازہ تحقیق میں سامنے آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق غلط معلومات‘ پھیلانے والے بھی گوگل سے کما رہے ہیں۔ دنیا بھر میں زیادہ تر ویب سائٹس کی کمائی کا انحصار ان پر دکھائے جانے والے اشتہارات پر ہوتا ہے۔ زیادہ تر اشتہارات گوگل اور ایمازون جیسی بڑی کمپنیوں کے ذریعے دیگر ویب سائٹس پر دکھائے جاتے ہیں۔ یہ کمپنیاں ان اشتہارات پر کلک کیے جانے والے کلکس کے تناسب سے ویب سائٹس کو پیسے دیتی ہیں۔
جائزے کے مطابق فیک نیوز ویب سائٹس کی 95 فیصد آمدن گوگل، ایمازون اور اوپن ایکس جیسی کمپنیوں سے حاصل ہو گی۔ ان تک پہنچنے والے اشتہارات میں مشہور برانڈز مثلاً لوریال اور مائیکروسافٹ بھی شامل ہیں۔