لاہور: (دنیا نیو) لاہور میں بڑھتی ہوئی سموگ کے بعد فضائی آلودگی پر عالمی تنظیموں کی رپورٹس کے اعداد و شمار کو فیک نیوز قرار دیدیا گیا۔
خیال رہے کہ ماحولیاتی آلودگی سے متعلق یومیہ جائزہ لینے والی امریکی تنظیم نے نومبر کے مہینے میں لاہور کو دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار دیا تھا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر تحفظ ماحولیات محمد رضوان نے لاہورمیں فضائی آلودگی پر عالمی تنظیموں کی رپورٹس کے اعداد و شمار کو فیک نیوز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہفتے میں تین روز سکول اور کالج بند کرنے کی ضرورت نہیں۔ لاہور میں سموگ نہیں، صرف شہر کو بدنام کیا جا رہا ہے اور چند لوگ فضائی آلودگی کا شور مچا کر لاہور کا نام خراب کر رہے ہیں۔
وزیر ماحولیات نے لاہور میں فضائی آلودگی کی صورتحال پر عالمی تنظیموں کی رپورٹس کے اعداد و شمار سے متعلق کہا کہ نومبر میں صرف 7 ہزار 217 افراد دمہ، ناک کان، گلے اور دیگر بیماریوں سے متاثر ہوئے، اگر سموگ ہوتی تو بیماریوں میں مبتلا مریضوں کی تعداد کئی گنا زیادہ ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ محکمہ صحت پنجاب کے جاری اعداد و شمار میں بیماریوں کا پھیلاؤ معمول کے مطابق قرار دیا۔ رواں سال مارچ میں اسموگ نہیں تھی، تقریبا 98 ہزار مریض مختلف بیماریوں کا شکار ہوئے، لاہور میں آج کل پرٹیکیولیٹ 318 ہے، اس میں سموگ نہیں صرف فضائی آلودگی شامل ہے، ہمارے پاس افرادی قوت کم ہے۔