اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر پر الزامات کے معاملہ پر ترجمان الیکشن کمیشن نے چودھری فواد حسین کے الزامات کی تردید کر دی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں تمام بھرتیاں قواعد و ضوابط کے تحت شفاف طریقے سے کی گئی ہیں، کمیشن کے کسی بھی بڑے عہدیدار کے رشتہ دار کو بھرتی نہیں کیا گیا، الیکشن کمیشن میں ٹیکنیکل اور پروفیشنل افراد کو ری ایمپلائمنٹ پالیسی کے تحت لگایا گیا ہے، ری ایمپلائمنٹ کے علاوہ کوئی بھرتی نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: توہین الیکشن کمیشن کیس: فواد چودھری کو جواب جمع کرانے کیلئے آخری موقع
الیکشن کمیشن نے اپنے دفاتر کیلئے کوئی بھی نجی اراضی نہیں خریدی، کمیشن کے تمام دفاتر صرف سرکاری زمین پر بنائے گئے ہیں، سرگودھا دفتر پی ٹی آئی حکومت میں دی گئی پنجاب حکومت کی زمین پر بنایا جا رہا ہے، دفاتر کیلئے زمین پنجاب حکومت سے سرکاری نرخوں پر پی ٹی آئی حکومت میں حاصل کی گئی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ زمین کی قیمت وفاقی حکومت کے خزانے سے پی ٹی آئی کے دورِ حکومت میں پنجاب حکومت کو منتقل کی گئی، جھوٹے الزام لگانے والوں کو اپنے ماضی پر نظر رکھنی چاہیے، ان اوچھے ہتھکنڈوں سے الیکشن کمیشن کسی قسم کے دباؤ میں نہیں آئے گا۔
یہ بھی پڑھیں: آج اجلاس میں حکومت سے مذاکرات جاری یا ختم کرنے کا فیصلہ کرینگے : فواد چودھری
الیکشن کمیشن کے ترجمان نے کہا کہ الزام لگانے والے کو معلوم ہو کہ الیکشن کمیشن کی لائبریری میں سینئر ایڈووکیٹ حامد خان صاحب کی کتاب موجود ہے، ماضی قریب میں کمیشن کے سامنے معذرت نامہ پیش کرنے والوں کو ایسی باتیں زیب نہیں دیتیں، انشا اللہ، تمام سازشی عناصر اپنے مذموم مقاصد میں ناکام ہوں گے۔