لاہور: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں چائے پینے کے شوقین افراد کی تعداد کرروڑوں میں ہے، جہاں پر لوگ کافی، چائے کا استعمال کرتے ہیں وہیں پر کچھ لوگوں کی چوائس دودھ والی جبکہ کچھ لوگ ٹی پیک والی چائے پیتے ہیں۔ اسی حوالے سے ایک خبر ٹی پیک والی چائے کے حوالے سے سامنے آئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چائے پینے کے شوقین افراد اگر ٹی بیگز استعمال کرتے ہیں تو یہ جان لیں کے وہ اربوں کی تعداد میں مائیکروپلاسٹک یعنی پلاسٹک کے چھوٹے چھوٹے ذرات چائے کے ساتھ پی رہے ہیں۔
کینیڈا کی میک گل یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق سے بات سامنے آئی ہے کہ ٹی بیگ والی چائے کے کپ میں 11 اعشاریہ 6 ارب تک مائیکرو پلاسٹک ذرات موجود ہو سکتے ہیں جن کا سائز 100 نینو میٹر سے 5 ملی میٹر کے درمیان ہوتا ہے۔
یونیورسٹی پروفیسر نیتھلی تفینجی کے مطابق نمک میں سب سے زیادہ مائیکروپلاسٹک کے ذرات پائے جاتے ہیں یعنی ایک گرام نمک میں 0.005 مائیکرو گرامز پلاسٹک موجود ہوتا ہے مگر جدید تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فی چائے کے کپ میں نمک سے ہزار گنا زیادہ پلاسٹک کے چھوٹے ذرات پائے جاتے ہیں یعنی ایک کپ میں 16 مائیکروگرام پلاسٹک ہوتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق جب سے مائیکروپلاسٹک پینے کے پانی میں تیزی سے بڑھتا دیکھا گیا ہے تب سے اب تک انسانی صحت کے لیے اس کے خطرے کا اندیشہ موصول نہیں ہوا ہے لیکن اس حوالے سے مزید تحقیق کی جارہی ہے۔
تاہم، پروفیسر نیتھلی تفینجی کا کہنا ہے کہ احتیاطاً ٹی بیگز کی بجائے کھلی چائے کی پتی خرید کر استعمال کرنا زیادہ بہتر ہے۔