’نرمی سے ہاتھ ملانے والے بڑھاپے میں رعشہ جیسی بیماری میں مبتلا ہوسکتے ہیں‘

Last Updated On 15 January,2020 06:58 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان سمیت دنیا بھر میں لوگ صحت مند رہنے کے لیے ہزاروں لاکھوں روپے خرچ کر کے مہنگی ادویات خریدتے ہیں، ان ادویات خریدنے کے باوجود کچھ لوگ صحت مند نہیں ہو پاتے اور مایوس ہو جاتے ہیں، لیکن کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو قدرتی اشیاء کا استعمال کر کے اپنے آپ کو صحت مند رکھتے ہیں۔ صحت کے حوالے ایک طبی تحقیق برطانیہ سے آئی ہے جہاں پر ماہرین نے مضبوط گرفت کے ساتھ ہاتھ ملانے والوں کو خوشخبری سنادی جس کے ذریعے وہ صحت مندانہ زندگی کے بارے میں جان سکتے ہیں۔

برطانوی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق برطانوی ماہرین کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کے ہاتھوں کی گرفت کمزور ہوتی یا وہ نزاکت کے ساتھ ہاتھ ملاتے ہیں اُن کے ہارٹ اٹیک اور سٹروک کے عارضے میں مبتلا ہونے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق جو لوگ نرمی سے ہاتھ ملاتے ہیں وہ بڑھاپے میں رعشہ یا ڈیمنشا جیسی بیماری میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں۔

جرنل آف الزیمرز ڈیزیز میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ 30 سال کے لڑکے کے ہاتھ کی گرفت اوسطاً چالیس کلوگرام کے قریب ہوتی ہے، گرفت جتنی کمزور ہوگی اُس کو ہارٹ اٹیک، رعشہ کے امکانات اتنے ہی زیادہ بڑھ جائیں گے۔

برطانیہ کے نامور فزیو تھراپسٹ ٹم الراڈائس کا کہنا تھا کہ ہاتھ کی گرفت ہمارے جسم میں موجود تمام پٹھوں کی مضبوطی کی عکاسی کرتی ہے اگر کمزور پڑنا شروع ہوجائے تو سمجھیں کہ ہمارے جسم کے خلیات کمزور ہونا شرو ہوگئے۔

تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر ڈیرائل لیونگ کا کہنا تھا کہ ہاتھ کی گرفت مہلک بیماریوں اور موت کے خطرے کو ناپنے کا آسان اور سستا ترین طریقہ ہو سکتا ہے۔