کورونا وبا میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اطلاعات کی بروقت فراہمی میں کلیدی کردار رہا

Last Updated On 25 May,2020 09:08 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) کورونا وبا میں ملکی یکجہتی کا مظہر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے شعبہ صحت کی بہتری اور اطلاعات کی بروقت فراہمی میں کلیدی کردار ادا کیا۔

ہر چیلنج میں فاتح پاکستانی قوم، کورونا وائرس کیخلاف بھی ثابت قدم رہی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے فیصلہ سازی میں ریڑھ کی ہڈی ثابت ہوئی۔ وفاقی و صوبائی ہم آہنگی، سول و فوجی اشتراک، عوامی اعتماد کا مظہر، 55 دن مسلسل اور ایک ہزار سے زائد گھنٹے شب و روز کاوشیں جاری رکھیں۔

قوم پر کورونا کے بادل چھائے تو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے بیڑا سنھبال لیا، پاک فوج نے بھرپور مدد کیلئے تمام وسائل، بیشتر اثاثے، سپاہ، ہسپتال، لیبارٹریز وقف کر دیئے۔

لاک ڈائون میں 85 لاکھ خاندانوں کی بھوک اور تنگدستی کا معاملہ ہو یا بیرون ممالک 32 ہزار محصور پاکستانیوں کی واپسی، کمانڈ سینٹر نے مرکزی کرادا کام کیا، قومی سطح پر کمانڈ سینٹر کی بدولت ٹیسٹنگ صلاحیت 472 سے 30 ہزار یومیہ، لیبارٹریز کی تعداد 8 سے 70ہو گئی۔

اسلام آباد میں 35 دنوں میں آئسولیشن ہسپتال، انفیکشس ٹریٹمنٹ سینٹرمکمل ہوا۔ چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان تک طبی وسائل کی فراہمی یقینی بنائی گئی۔

کورونا وبا کے خلاف فرنٹ لائن محاز پر موجود ڈاکٹرز، نرسز، پیرامیڈکس کیلئے انفرادی حفاظتی سامان کے استعمال پر رہنما اصول وضع کئے، تربیتی دستاویزی فلم تیار کی۔ بذریعہ انسانی و ڈیجیٹل ذرائع درست اور بروقت معلومات 5 مقامی زبانوں میں آسان اور موثر طریقے سے فراہم کیں۔ عوام، قومی تعاون کمیٹی اور متعلقہ اداروں کو فراہمی یقینی بنائی بلکہ طبی سامان اور آلات خصوصا وینٹی لیٹرز کی مقامی سطح پر تیاری کیلئے 48 تجاویز پر13 ڈیزائن شارٹ لسٹ جبکہ 7 کے ٹرائلز شروع کیے۔

وزیراعظم ، آرمی چیف سمیت سروسز چیفس، غیر ملکی سفراء، دفاعی اتاشیوں، ملکی و غیر میڈیا، چینی فوجی اور سول وفود نے کمانڈ سینٹر کا دورہ کرکے کارکردگی کو سراہا۔

قوم پر کورونا کے بادل چھائے تو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے بیڑا سنھبال لیا۔ پاک فوج نے بھرپور مدد کیلئے تمام وسائل، بیشتراثاثے، سپاہ، ہسپتال اور لیبارٹریز وقف کردیئے۔

لاک ڈاون میں عوام کی مفلسی ہو یا بیرون ملک محصور پاکستانی، کمانڈ سینٹر نے ہراول دستہ کا کام کیا۔ کمانڈ سینٹرکی بدولت ٹیسٹنگ صلاحیت 472 سے 30 ہزاریومیہ، لیبارٹریز کی تعداد 8 سے 70 ہوگئی۔