موسم سرما کی آمد: سپر فوڈز کھائیں اور قوتِ مدافعت بڑھائیں

Published On 22 October,2020 05:54 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) موسم سرما کی آمد آمد ہے اور گرم موسم جانے کے بعد سرد ہواؤں کے ڈیرے ملک کے مختلف حصوں میں آنا شروع ہو گئے ہیں اور جب ایسا ہوتا ہے تو ساتھ ہی یہ بھی ضروری ہو جاتا ہے کہ اب کھانے میں بھی تبدیلی کر لینی چاہیے۔

اس سال صورتحال گزشتہ برسوں کے مقابلے میں کچھ مختلف اس لحاظ سے بھی ہے کہ اس بار ہم نے طویل لاک ڈاؤن کا سامنا کیا اور گھروں سے کام کرتے رہے جس کی وجہ سے جسمانی سرگرمیاں بھی کم رہیں اور جوڑوں کے مسائل، وزن میں اضافہ، وٹامن ڈی کی کمی سمیت کچھ دیگر مسائل بھی پیدا ہوئے۔ موسم سرما کے آتے ہی جلد کا خشک ہو جانا اور بالوں کا گرنا بھی ایک عام مسئلہ ہے۔

ایسے میں اگر آپ اپنی خوراک پر دھیان دیں اور جسمانی ضرورت کی مناسبت سے خوراک لیں تو نہ صرف آپ کی صحت بہتر رہے گی بلکہ جسم میں مناسب قوتِ مدافعت بھی پیدا ہو گی جس کی ان دنوں اشد ضرورت ہے جبکہ بالوں، جلد سمیت پورے جسم کی صحت بھی بہتر ہو گی۔

غذائی ماہرین اس ضمن میں دس چیزوں کا خصوصی تذکرہ کرتے ہیں جن کو خوراک کا حصہ بنایا جانا اہم ہے۔

باجرہ

یہ ایک اہم چیز ہے جس کو پرل میلٹ بھی کہا جاتا ہے، یہ اپنے اندر بہت سی خصوصیات رکھتا ہے جن میں فائبر اور وٹامن بھی شامل ہیں، اس سے پٹھے مضبوط ہونے کے ساتھ ساتھ بالوں کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے اور گھنے ہونے میں مدد ملتی ہے، چونکہ یہ ایک گرم غذا ہے اس لیے اس کو سردیوں میں ہی استعمال کیا جانا چاہیے۔ آپ اس سے کھچڑی وغیرہ بنا کر اس کو استعمال کر سکتے ہیں۔

گوند

یہ کشمش کی طرح ہوتی ہے اور جوڑوں کو مرغن رکھتی ہے، نظام انہضام کو آرام دینے کے ساتھ ساتھ جوڑوں کو مضبوط بناتی ہے جبکہ ماہواری کی پریشانیوں اور گیس کے مسائل کے لیے بھی مفید ہے۔ آپ گوند کا لڈو بنا کر، گوند پانی کی شکل میں یا پھر گھی میں بھون کر چینی کے ساتھ چھڑک کر استعمال کر سکتے ہیں۔

ہری سبزیاں

موسم سرما اپنے ساتھ بہت ساری ہری سبزیاں بھی لاتا ہے جن میں پالک، میتھی، سرسوں، پودینہ اور سبز لہسن وغیرہ شامل ہیں۔ سبز لہسن سوزش اور جلن کا بہترین علاج ہے۔ اس سے قوتِ مدافعت بڑھتی ہے خاص طور پر ہاتھوں اور پیروں کی جلن کے لیے یہ انتہائی مفید ہے۔

شکر قندی اور جڑی سبزیاں

اپنی خوراک میں تمام جڑ والی سبزیاں شامل کریں خاص طور پر روزوں کے موسم میں، شکرقندی وہ سبزی ہے جو فائبر سے بھرپور ہے اور آنکھوں کی صحت کے ساتھ ساتھ وزن میں کمی کے لیے بھی اہم ہے۔ آپ اس کی ٹکیاں بنا سکتے ہیں، ابال کر استعمال کر سکتے ہیں، ان پر نمک اور کالی مرچ چھڑک کر بھرپور لطف اٹھایا جا سکتا ہے جبکہ سالن کی شکل میں بنا کر روٹی کے ساتھ بھی کھایا جا سکتا ہے۔ سرد موسم میں یہ چیزیں آپ کے جسم کو قوت بخشتی ہیں۔

موسمی پھل

شریفہ یا سیتا پھل، خوبانی اور دوسرے موسم سرما کے پھل میکرونیوٹرینٹس اور فائبر سے مالا مال ہوتے ہیں اور ان کے استعمال سے آپ کا جسم آبیدہ رہتا ہے اور یہ آپ کی جلد پر بھی خوش گوار اثرات مرتب کرتے ہیں۔

تِل

تِل بھی ان چیزوں میں شامل ہے جن کی مدد سے موسم سرما میں صحت مند رہا جا سکتا ہے، ان کو لڈو، گچک ، نان وغیرہ کے اوپر لگا کر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ فیٹی ایسڈ، وٹامن ای سمیت دوسرے غذائی اجزا سے بھی مالامال ہے جو ہڈیوں، جلد اور بالوں کے لیے مفید ہے۔

مونگ پھلی

ایسے بہت سے فوائد ہیں جو آپ مونگ پھلی سے حاصل کر سکتے ہیں۔ ان کو ناشتے میں استعمال کریں، چٹنی بنائیں یا دوسری ترکیبوں جیسے سلاد وغیرہ میں بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔ مونگ پھلی پروٹین، وٹامن بی، امینو ایسڈ اور پولیفینولز سے بھرپور ہوتی ہیں۔ مونگ پھلی کو براہ راست چھیل کر بھی کھایا جا سکتا ہے، یہ بھی مفید ہے۔

گھی

اپنے کھانے کو گھی میں پکائیں یا اس کے ساتھ دال، چاول، روٹی وغیرہ کھائیں۔ گھی وٹامن اور معدنیات اور صحت مند چربی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔

سفید مکھن

اپنے کھانوں کا ذائقہ بڑھانے کے لیے گھر کا مکھن استعمال کریں، اس کو پراٹھوں کے علاوہ کھانے میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ سفید مکھن جوڑوں کو مرغن رکھنے، جلد کو آبیدہ رکھنے میں مفید ہے جبکہ گردن اور ریڑھ کی ہڈی پر دباؤ کو کم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے جو آج کل ورک فرام ہوم کی وجہ سے اکثر لوگوں کو ہوتا ہے۔

دالیں

ان کو سوپ، سالن، پراٹھے کے طور پر یا پھر ان کو پیس کر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ان دالوں میں کلتھی کی دال اپنے اندر کچھ زیادہ خصوصیات رکھتی ہے اور یقیناً اس کا استعمال بھی بہت اہم ہے۔ اس میں پروٹین اور فائبر کے علاوہ دیگر صحت مند غذائی اجزا بھی شامل ہیں جبکہ گردے کی پتھری اور اپھارہ سے بچاؤ کے حوالے سے بھی بہت اہم ہے۔