لاہور: (ویب ڈیسک) ایک نئی طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے جس میں بتایا گیا کہ نیند کی کمی سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ویسے تو ذیابیطس کے مریض مختلف اقدامات سے بیماری کو کنٹرول میں رکھ سکتے ہیں مگر اس کا شکار ہونے سے بچنا بھی بہت آسان ہے، خاص طور پر نیند کے معیار کو بہتر بنا کر ایسا ممکن ہوسکتا ہے۔
یہ خیال رہے کہ ہر فرد کو ذیابیطس کا سامنا نہیں ہوتا اور ابھی طبی ماہرین یہ پیشگوئی نہیں کرسکتے کہ کس فرد میں اس بیماری کی تشخیص ہوسکتی ہے، خاندان میں ذیابیطس کی تاریخ، موٹاپا، زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا اور ناقص غذائی عادات کو ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ بڑھانے والے اہم عناصر قرار دیا جاتا ہے۔
محققین کی جانب سے بیماری کا خطرہ بڑھانے والے عناصر کا تعین کرنے کے لیے مسلسل تحقیقی کام کیا جارہا ہے، اس نئی تحقیق میں ایک ہزار افراد کو شامل کرکے نیند اور ذیابیطس ٹائپ 2 کے خطرے کے درمیان تعلق کی جانچ پڑتال کی گئی۔
ریسرچ میں نیند اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھانے والے دیگر عناصر کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا، محققین نے تحقیق میں شامل افراد سے معلوم کیا کہ انہیں سونے میں کس حد تک مشکلات کا سامنا ہوتا ہے، جس کے بعد ان کی نیند کی عادات کا جائزہ لیا گیا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نیند کی کمی سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، محققین نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ نیند کی کمی ذیابیطس کا شکار بنانے والا اہم عنصر ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل The Science of Diabetes Self-Management and Care میں شائع ہوئے۔