لاہور: (ویب ڈیسک) تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ نائٹ شفٹ میں کام کرنے والے پچاس فیصد سے زیادہ افراد کم از کم نیند سے جڑے کسی ایک مسئلے کا شکار ضرور ہوتے ہیں۔
تحقیق کرنے والے ماہرین کا کہنا تھا کہ رات کی مشقت جسمانی ’گھڑی‘ کو خراب کرتی ہے، راتوں میں کام کرنے والے تقریباً 51 فیصد لوگوں میں کم از کم نیند سے جڑا ایک نہ ایک طبی مسئلہ ضرور پایا جاتا ہے۔
محققین کے مطابق دن کے اوقات میں باقاعدگی سے شفٹوں میں کام کرنے کے مقابلے میں رات کی شفٹوں میں کام کرنے والوں کو نیند کی مسلسل رہنے والی خراب صورت حال درپیش آتی ہے۔
مزید برآں اس بات کے بہت سے شواہد موجود ہیں کہ رات کی شفٹ نیند کے معیار کو کم کرتی ہے تاہم اس بارے میں بہت کم معلومات دستیاب ہے کہ مختلف ملازمتوں کی شفٹیں نیند کی مخصوص خرابیوں کو کس طرح متاثر کرتی ہیں۔