لاہور: (ویب ڈیسک)ماہرین کا کہنا ہے کہ تمام کم کاربوہائیڈریٹس غذائیں وزن کم کرنے میں مددگار نہیں ہوتیں بلکہ کچھ غذائیں تو وزن میں اضافہ بھی کر دیتی ہیں۔
محققین نے صحت کے 3 مختلف ڈیٹا بیسز سے حاصل ہونے والے 1 لاکھ 23 ہزار 300 افراد سے زائد افراد کے ڈیٹا کا مطالعہ کیا، تحقیق میں شرکا نے 5 اقسام کی کم کاربوہائیڈریٹس غذاؤں میں سے ایک کھائی اور 20 برسوں سے زائد عرصے تک ہر4 برس کے وقفے سے ان کے باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی) اور وزن میں کمی کی پیمائش کی گئی۔
تحقیق میں شرکاء کے مجموعی طور پر کم کاربوہائیڈریٹ کی غذا کھانے کے باوجود (جب تک انہوں نے گوشت، انڈوں اور دودھ پر مبنی پروٹین لینا کم نہیں کیا) وزن کے کم ہونے میں کوئی واضح فرق نہیں دیکھا گیا، جبکہ کچھ لوگوں کے وزن میں اضافہ بھی ہوا۔
وہ افراد جنہوں نے کم کاربوہائیڈریٹس غذائیں کھائیں لیکن غیر صحت بخش کاربز اور جانوروں کا پروٹین کھانا جاری رکھا، ان کے وزن میں تحقیق کے دوران اضافہ ہوا۔4 سالہ دورانیے میں غیر صحت بخش غذائیں کھانے والے افراد میں اوسطاً 0.90 کلوگرام کا اضافہ ہوا جبکہ شرکاء کے ایک گروپ میں تقریباً 2.25 کلوگرام وزن کا اضافہ بھی دیکھا گیا۔
وہ شرکا جن کی کم کاربوہائیڈریٹس غذائیں پودوں پر مبنی غذاؤں اور سالم اجناس کے کاربز پر مبنی تھیں، ان کے وزن میں کمی کا مشاہدہ کیا گیا۔
تحقیق کے وہ شرکاجن کی غذا کم کاربوہائیڈریٹس غذاؤں، پودوں پر مبنی پروٹین (جیسے کہ دالیں، مونگ پھلی اور چنے) اور صحت مند چکنائی (جیسے کہ مچھلی، مگر ناشپاتی اور انڈے) پر مشتمل تھی ان کا وزن تحقیق کے دورانیے میں سب سے زیادہ کم ہوا اور برقرار رہا۔