ملتان: (زینب گردیزی) ملتان میں سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کے مصنوعی بحران نے محکمہ صحت کی ناقص کارکردگی پر سوالات اٹھا دیئے۔
ملتان شہر کے تمام سرکاری ہسپتالوں نشتر، شہباز شریف ہسپتال، کاردڈیالوجی اور چلڈرن ہسپتال میں ادویات کی قلت کے ساتھ ساتھ مریضوں کیلئے بنیادی سہولیات کا بھی فقدان ہے۔
مریضوں کو دی جانے والی ادویات باہر سے منگوائی جاتی ہیں، فارمیسی عملہ مریضوں کو پرائیویٹ میڈیکل سٹورز کی پرچیاں لکھ کر دینے لگا ہے۔
ہسپتال کی فارمیسی میں ڈیوٹی پر موجود سٹاف نے مریضوں کو صاف جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری فارمیسی پر ادویات نہیں ہیں باہر سے لیکر آئیں جس پر مریض سراپا احتجاج ہیں۔
سرکاری ہسپتالوں کو ادویات دینے کے لیے فنڈز نہیں ہیں، ہسپتالوں میں موسمی ادویات تک نایاب ہیں۔
اس حوالے سے مریضوں اور ان کے لواحقین نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے نوٹس لیکر مؤثر اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب پنجاب حکومت نے مرمت کے نام پر ہسپتالوں کیلئے اربوں کا فنڈز جاری کیا، کارآمد عمارتیں بھی گرا دیں لیکن ٹھیکیداروں سے مل ملا کر افسروں نے اپنی موجیں لگا لیں۔