دنیا نیوز کے ذرائع کے مطابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی اور چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے درمیان 2 گھنٹے تک جاری رہنے والی اہم ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔
خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ ہے جب چیف جسٹس ثاقب نثار نے وزیرِ اعظم سے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس کی جانب سے وزیرِ اعظم عباسی کی چائے اور بسکٹ کے ساتھ تواضع کی گئی۔ ملاقات کے بعد چیف جسٹس ثاقب نثار وزیرِ اعظم کو گاڑی تک چھوڑنے آئے اور تصویر بھی بنوائی۔
اس سے قبل وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی جب بغیر پروٹوکول سپریم کورٹ پہنچے جہاں چیف جسٹس ثاقب نثار نے ان کا استقبال کیا۔ وزیرِ اعظم کی سپریم کورٹ آمد پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کیے گئے تھے۔
وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی اور چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے درمیان ملاقات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس اور وزیر ا عظم کے درمیان ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ ملاقات کا انتظام وزیرِ اعظم کی درخواست پر کیا گیا تھا۔ اس ملاقات کی درخواست اٹارنی جنرل کے ذریعہ موصول ہوئی تھی۔
اعلامیہ کے مطابق وزیرِ اعظم نے چیف جسٹس سے ملاقات میں عدالتی نظام کی مضبوطی کے حوالے سے ہر قسم کا تعاون فراہم کرنے کی دلچسپی کا اظہار کیا اور یقین دلایا کہ فوری انصاف کی فراہمی کے لیے عدلیہ کو تمام وسائل فراہم کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ وزیرِ اعظم نے مفاد عامہ کے مقدمات میں مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
وزیرِ اعظم نے دوران ملاقات ایف بی آر اور ٹیکس کے محکمے کو ٹیکس وصولی میں زیرِ التوا مقدمات کے باعث درپیش مشکلات سے بھی آگاہ کیا جس پر چیف جسٹس نے یقین دلایا کہ ٹیکس سے متعلق امور کو فاسٹ ٹریک پر دیکھا جائے گا۔ چیف جسٹس نے یقین دلایا کہ عدلیہ اپنی آئینی ذمہ داری،آزاد، غیر جانبدار، شفافیت اور بلا خوف وخطر سے سر انجام دے گی۔
اس کے علاوہ میڈیکل تعلیم کو بہتر بنانے، صاف پانی کی فراہمی، سیوریج اور ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے بھی وزیرِ اعظم نے اقدامات کرنے کا یقین دلایا۔ وزیرِ اعظم نے چیف جسٹس کو مشترکہ مفادات کونسل کی جانب سے منظور کی گئی واٹر پالیسی سے بھی آگاہ کیا۔