کابل: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) پاکستان اور افغانستان نے روابط کے ذریعے علاقائی سیکیورٹی کے مشترکہ ہدف کے حصول پر اتفاق کیا ہے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق یہ اتفاق رائے وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان آج کابل میں وفود کی سطح پر ہونے والی بات چیت کے دوران طے پایا۔ یہ بات چیت انتہائی خوشگوار اور دوستانہ ماحول میں ہوئی۔ افغان صدر نے وزیرِ اعظم اور پاکستانی وفد کے ارکان کا خیر مقدم کیا۔
کابل میں وفود کی سطح پر ہونے والے مذاکرات میں وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے پاکستانی وفد کی قیادت کی جبکہ افغان وفد صدر اشرف غنی کی سربراہی میں مذاکرات میں شریک ہوا۔ مذاکرات میں دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ روابط کے ذریعے سلامتی کا ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے۔
اس سے پہلے وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا افغان صدارتی محل پہنچنے پر صدر اشرف غنی نے استقبال کیا اور انہیں سلامی کے چبوترے پر ساتھ لائے۔ افغان فوجی دستے کے کمانڈر نے اجازت طلب کی اور سلامی پیش کی۔
استقبالیہ تقریب میں دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے۔ وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے افغان صدر کے ہمراہ گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر افغان فوجی بینڈ فضا میں دھن بکھیرتا رہا۔
افغان صدر اشرف غنی نے اپنے وفد کے اراکین کا وزیرِ اعظم خاقان عباسی سے تعارف کرایا۔ افغان صدر اشرف غنی نے وزیرِ اعظم خاقان عباسی کے ساتھ تصویر بھی بنوائی۔
اس اہم دورے میں وزیرِ خارجہ خواجہ آصف، وزیرِ داخلہ احسن اقبال، گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا اور مشیر قومی سلامتی امور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ بھی وزیرِ اعظم کے ساتھ ہیں۔
بعد ازاں دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات کے بعد جاری مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیرِ اعظم عباسی نے افغان صدر کی امن پسندانہ اقدامات اور طالبان کو مذاکرات کی دعوت کا خیر مقدم کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ افغان مسئلہ کا کوئی فوجی حل موجود نہیں ہے، افغانستان کے مسئلہ کا واحد حل مذاکرات اور مفاہمتی عمل ہے۔
جاری اعلامیہ کے مطابق دونوں رہنماؤں میں اتفاق کیا گیا کہ دہشت گردی پاکستان اور افغانستان دونوں کا مشترکہ دشمن ہے۔ دونوں ممالک نے اپنی سرزمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہ ہونے دینے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ دونوں ممالک میں ترقی استحکام اور امن ایک دوسرے سے منسلک ہے۔
دونوں رہنماؤں میں اتفاق دونوں ممالک نے مذاکرات کے ذریعے ٹرانزٹ اور باہمی تجارت کے مسائل حل کرنے پر اتفاق کیا تو نوا ممالک میں سیاست سے بالاتر ہوکر معاشی تعلقات کو متاثر نہ ہونے دینے کے عزم کا اظہار کیا دونوں ممالک نے علاقائی روابط کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا
دونوں ممالک نے مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس جلد بلانے پر اتفاق کیا۔ اقتصادی کمیشن اجلاس میں ریل روڈ گیس اور توانائی کے منصوبوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا۔ ان منصوبوں سے پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے کے ساتھ مزید جڑ جائیں گے۔ چمن کندھار ریلوے لائن، پشاور کابل موٹر وے اور دیگر منصوبوں پر جلد عمل درآمد پر اتفاق کیا گیا۔
وزیرِ اعظم نے افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے بھی ملاقات کی اور دو طرفہ امور پر بات چیت کی۔ وزیرِ اعظم نے 40 ہزار ٹن گندم افغان عوام کو تحفے میں دینے اور افغان ایکسپورٹرز پر اضافی ڈیوٹی معاف کرنے کا بھی اعلان کیا۔