راولینڈی: (دنیا نیوز) اڈیالہ جیل راولپنڈی میں عمران فاروق قتل کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع کر دیا گیا، تین گرفتار ملزمان پر فردجرم عائد کر دی گئی جبکہ بانی متحدہ کے دائمی وارنٹ جاری کر دیئے گئے۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج شارخ ارجمند نے اڈیالہ جیل میں عمران فاروق قتل کیس کی سماعت کی، ایف آئی اے پراسیکیوٹر خواجہ امتیاز نے چالان عدالت میں جمع کرایا جس کے مطابق مطابق معظم اور خالد شمیم کی معاونت کے ساتھ محسن علی اور کاشف نے عمران فاروق کو برطانیہ میں قتل کیا۔ چالان کے مطابق گرفتار ملزمان نے متحدہ کی اعلٰی قیادت کے حکم پر عمران فاروق کو قتل کیا۔
ایف آئی اے نے متحدہ بانی کے خلاف بھی چالان عدالت میں پیش کیا جس پر متحدہ بانی کے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیئے گئے جبکہ جائیداد بحق سرکار ضبط کرنے اور شناختی کارڈ، پاسپورٹ بھی بلاک کرنے کا حکم دے دیا گیا۔ ملزمان کے صحت جرم سے انکار پر عدالت نے ایف آئی اے کے گواہوں کو 8 مئی کو طلب کر لیا۔
گرفتار ملزمان نے عمران فاروق کو قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا، اقبالی بیان قلمبند کرنے والے مجسٹریٹ کیپٹن ریٹائرڈ شعیب اور ایف آئی اے اہلکار عبدالمنان آئندہ سماعت پر بیان قلمبند کرائیں گے۔