اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ میں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کے خلاف توہین عدالت دائر کی گئی دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ میں دائر توہین عدالت درخواست پر وزیر داخلہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 7 مئی کو طلب کر لیا گیا۔
محمود اخترنقوی کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائرکی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ احسن اقبال نے اپنے بیان میں چیف جسٹس کی توہین کی، احسن اقبال کو آئین کے آرٹیکل 63-64 کے تحت نااہل قرار دیا جائے، احسن اقبال سے 2008-2018 تک وصول کی گی تمام مراعات اور تنخواہ واپس لی جائے۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی پر مشتمل فل بنچ نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی متفرق درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں احسن اقبال اور پیمرا سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کہ وزیر داخلہ احسن اقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عدلیہ کو تنقید کا نشان بنایا، پیمرا کو عدالت نے پابند کر رکھا ہے کہ عدلیہ مخالف تقاریر نشر نہ کی جائے اس کے باجود احسن قبال کی عدلیہ مخالف تقاریر میڈیا پر نشر کی گئی۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت احسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے جبکہ پیمرا کو عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے سے روکنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔ عدالت نے احسن اقبال کو ذاتی حثیت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 7 مئی تک ملتوی کر دی۔