اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے دوہری شہریت کیس میں نااہل سابق اراکینِ اسمبلی کے خلاف فوجداری کارروائی ختم کرنے اور پانچ لاکھ روپے خزانے میں جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے اس سے پہلے تنخواہیں اور مراعات واپس لینے کا حکم دیا تھا۔
سماعت کے موقع پر نااہل اراکین کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ایسے اراکین سے تنخواہ اور مراعات واپس نہ لی جائیں، اگر مراعات واپس لینی ہیں تو قسط وار لی جائیں۔ سابق وزیرِاعظم نواز شریف کو بھی عدالت نے نااہل قرار دیا لیکن تنخواہ اور مراعات واپس کرنے کا حکم نہیں دیا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے کہ نواز شریف کے مقدمے میں تنخواہ اور مراعات واپسی کا معاملہ زیر غور نہیں آیا۔ سوال صرف تنخواہ اور مراعات کی ریکوری کا ہے، فوجداری کارروائی کے حکم جائزہ لیا جا سکتا ہے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ رکن اسمبلی بننے کے لیے دوسرے ملک کی شہریت چھوڑنا لازمی ہے۔ دوہری شہریت کیس میں کوئی رکن اسمبلی غریب نہیں ہے۔ عدالت نے فوجداری مقدمات ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے مقدمہ نمٹا دیا۔