کے-الیکٹرک کی نجکاری کے خلاف متفرق درخواست میں وزارت پانی وبجلی، وزارت نجکاری اور کے-الیکڑک کو فریق بنایا گیا
اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ میں سابق وزیر دفاع خواجہ آصف سمیت دوہری شہریت پر نا اہل ہونے والے اراکین اسمبلی سے تنخواہیں اورمراعات کی واپسی اور کے-الیکٹرک کی نجکاری کے خلاف درخواستیں دائر کر دی گئیں۔
محمود اختر نقوی نے ایک متفرق درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے خواجہ آصف کو 62 ون،ایف کے تحت نااہل قرار دیا ہے، خواجہ آصف کا نام ای سی ایل میں شامل کر کے تمام تنخواہیں اور مراعات واپس لی جائیں اورخواجہ آصف کی کسی سرکاری ادارے اور غیر سرکاری ادارے میں تقریر پر پابندی عائد کی جائے۔
محمود اخترنقوی نے دوہری شہریت پر نااہل ہونے والے اراکین سے تنخواہوں مراعات کی واپسی سے متعلق درخواست بھی دائرکی ہے۔ درخواست میں دوہری شہریت کیس میں نااہل ہونے والے 13 اراکین اسمبلی اور سیکرٹری داخلہ کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نااہل ہونے والے اراکین نے دوہری شہریت چھپائی، نااہل اراکین نے پارلیمنٹ کو دھوکہ دیا، جھوٹ بولا، نااہل اراکین سے تنخواہیں اور مراعات واپس لی جائے۔
محمود اخترنقوی نے کے-الیکٹرک کی نجکاری کے خلاف بھی متفرق درخواست دائر کی ہے۔ درخواست میں وزارت پانی وبجلی، وزارت نجکاری کے-الیکڑک کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں وزیراعظم کو بذریعہ سیکرٹری اور صدر کو بذریعہ پرنسپل سیکرٹری فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کے-الیکٹرک کی نجکاری کو ختم کرنا قومی مفاد میں ہے، کے-الیکٹرک کی نجکاری سے کراچی کے گھریلو اور کاروباری صارفین کو تکلیف کا سامنا ہے، کے-الیکٹرک نے گیس کے 80 ارب کے واجبات بھی ادا نہیں کیے۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ نجکاری ملی بھگت سے ہوئی جس سے اربوں کا نقصان ہوا، نجکاری کو ختم کر کے کے-الیکٹرک کو قومی تحویل میں لیا جائے اور کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ فوری ختم کی جائے۔