کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان نیشنل پارٹی میں شامل اراکین کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے منتخب نمائندوں کی آواز پارلیمینٹ میں نہیں سنی جاتی۔ بلوچستان کے قومی اور صوبائی ممبران یکجا ہو کر صوبے کے حقوق کے لیے جدوجہد کریں۔
بلوچستان عوامی پارٹی میں شامل ہونیوالوں میں سابق وفاقی وزیر جام کمال کے علاوہ خالد مگسی، دوستین ڈومکی اور خلیل جارج شامل ہیں جنہوں نے پارٹی کے سربراہ سعید ہاشمی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔
اس موقع پر سابق وفاقی وزیر جام کمال کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے قومی اور صوبائی اسمبلی کے اراکین کو وفاق میں اہمیت نہیں دی جاتی۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے پلیٹ فارم کے ذریعے صوبے کے حقوق کے لیے اکٹھے ہو جائیں۔ ہم اپنی سیاسی سوچ اور گورنس بہتر بنا کر بلوچستان کے حقوق کے لیے بہتر جدوجہد کر سکتے ہیں۔
جام کمال نے کہا کہ وقت آ پہنچا ہے کہ ماضی کی کوتاہیوں کا ازالہ کیا جائے۔ سب مل کر بلوچستان کی خوشحالی کے کیے تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔
رکن قومی اسمبلی خالد مگسی نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی امید کی نئی کرن نظر آئی ہے۔ یہ پارٹی ایک نیا وژن لیکر آئے گی۔ رکن قومی اسمبلی دوستین ڈومکی کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں گزشتہ چار سالوں کے دوران صرف پشتونخوا اور حاصل بزنجو کو اہمیت دی جاتی رہی ہے۔