کوئٹہ: (دنیا نیوز) کوئٹہ شہر سے ڈھائی کلومیٹر کے فاصلے پر ایک ایسا پرسکون گوشہ ہے جہاں ان دنوں روزہ داروں کا تانتا باندھا رہتا ہے۔ جبل نور القرآن کہلانے والی اس پہاڑی میں شہید قرآنی نسخوں کو محفوظ کیا جاتا ہے۔
جبل نور القرآن کوہ چلین کے دامن میں اس مقام کا نام ہے، جہاں ملک بھر سے لائے گئے شہید قرانی نسخوں کو محفوظ کیا جاتا ہے۔ اس پُرنور جگہ پر 100 سے زائد غاروں میں 11 سو ہجری سے 12 سو ہجری تک 200 سالہ قدیم، نادر اور نایاب نسخے رکھے گئے ہیں۔ رب کی قربت اور سکون قلب کے لیے یہاں ان دنوں روزہ دار بڑی تعداد میں آتے ہیں۔
پہاڑی میں بنا کسی مشینری کے بنائی جانے والی ان کشادہ سرنگوں میں عبادت کی جگہ موجود ہے۔
1992 میں دو افراد کا شروع کردہ اپنی نوعیت کا یہ منفرد کام اللہ رب العزت اور کلام الہٰی سے محبت کی لازوال مثال ہے، جس کے ذریعے اب تک 90 لاکھ شہید قرآنی اوراق کو محفوظ بنایا جا چکا ہے۔
یہاں 12 مہینے قرآنِ پاک کو محفوظ بنانے کا کام جاری رہتا ہے۔
جبل نور القرآن کی ان سرنگوں میں نہ صرف شہید اوراق رکھے گئے ہیں، بلکہ انہیں دوبارہ قابل استعمال بھی بنایا جاتا ہے۔