مستونگ: ( روزنامہ دنیا ) بلوچستان کے ضلع مستونگ کے کیڈٹ کالج میں اساتذہ کی جانب سے طالبعلموں پر مبینہ تشدد اور مرغا بنا کر لاٹھی سے پٹائی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد متعلقہ کالج کے پرنسپل جاوید اقبال بنگش کو گرفتار کرلیا گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مستونگ کیڈٹ کالج میں اساتذہ کے طلبہ پر مبینہ تشدد کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں اساتذہ کو طالبعلموں کو مرغا بنا کر بری طرح تشدد کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ حکومت بلوچستان کے محکمہ کالجز اینڈ ہائر ایجوکیشن نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کے مطابق ایک اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی قائم کی گئی ہے جو 3 دن میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرے گی۔ تحقیقاتی کمیٹی کے چیئرمین ایڈیشنل سیکرٹری کالجز اینڈ ہائر ایجوکیشن حیات کاکڑ ہونگے جبکہ ڈپٹی کمشنر مستونگ اور سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس مستونگ بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب کالج کے پرنسپل، ذمہ دار اساتذہ اور متاثرہ طلبہ کو انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے بھی واقعہ کی مرتکب انتظامیہ کیخلاف کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں میں طلبہ پر تشدد کا رجحان برداشت نہیں کیا جائے گا۔ دوسری جانب گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کیڈٹ کالج مستونگ کے پرنسپل کو معطل کر دیا۔ اس حوالے سے جاری کئے گئے اعلامیے میں کہا گیا کہ پرنسپل کو کالج میں بدانتظامی پر معطل کیا گیا۔ گورنر نے تشدد کے واقعہ سے متعلق انکوائری کمیٹی قائم کرنے کی بھی ہدایت کی۔