اسلام آباد: (دنیا نیوز) نگران وزیرِاعظم کے نام کے معاملہ پر مسلم لیگ (ن) پیپلز پارٹی سے ہاتھ کر گئی۔ ججوں کا نام شامل نہ کرنے کا مشورہ دے کر اپنے ناموں میں جج بھی شامل کر لیے۔
اپوزیشن لیڈر خورشید (ن) لیگ کے رویہ سے ناراض ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیرِاعظم اپنی بات سے پھر گئے، اب ملاقات نہیں ہو گی۔ ہو سکتا ہے پارٹی سے مشاورت کے بعد پارلیمانی کمیٹی کے لیے 2 نام سپیکر کو بجھوا دوں۔
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ نگران وزیرِاعظم کے معاملہ پر (ن) لیگ پیپلز پارٹی سے ہاتھ کر گئی ہے ججوں کا نام شامل نہ کرنے کا مشورہ دے کر اپنے ناموں میں جج بھی شامل کر لیے۔ بدھ کو ملاقات ہونا تھی مگر اب یہ نہیں ہو سکے گی۔ ہو سکتا ہے پارٹی سے مشاورت کے بعد پارلیمانی کمیٹی کے لیے 2 نام سپیکر کو بجھوا دوں۔
خیال رہے کہ پیپلز پارٹی نے ن لیگ کے مشورہ پر ججوں کے بجائے بیوروکریٹس کے نام دیئے تاہم دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وزیرِاعظم ناموں کے معاملے پر اپنی بات سے پھر گئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی طرف سے نوید قمر اور شیری رحمن پارلیمانی کمیٹی میں شامل ہوں گے۔