سیالکوٹ: (دنیا نیوز) بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی سے توجہ ہٹانے کیلئے ورکنگ باؤنڈری کا محاذ کھول دیا۔ ایک ہفتے سے سیالکوٹ کے سرحدی دیہات کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی جارحیت دکھا رہے ہیں۔
سیالکوٹ چارواہ سیکٹر کے گاؤں کھنور میں بھارتی گولہ گھر پر گرا اور خاندان کے چار افراد کی جانیں لے گیا۔ بھارتی درندگی سے شدید زخمی دو افراد، ہسپتال میں زندگی کی بازی لڑ رہے ہیں۔
کھنور گاؤں کا ایک خاندان ہی بھارتی گولہ باری کا نشانہ نہیں بنا، ایک اور مکان پر مارٹر گولہ گرنے سے سارا سامان جل گیا۔ گھر کے مکین خوش قسمتی سے محفوظ رہے لیکن خوف کے سائے میں جی رہے ہیں۔
بھارتی سیکیورٹی فورسز اکثر سحری و افطاری کے اوقات میں فائرنگ کرتی ہیں۔ ہڑپال، چارواہ، شکر گڑھ اور چپراڑ سیکٹرز کے سرحدی دیہات نشانہ بنے ہوئے ہیں۔
رواں سال میں بھارت اب تک 1300 بار ورکنگ باؤنڈری اور ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کر چکا ہے جس میں 30 سے زائد افراد شہید ہوئے۔ بھارتی سرحدی دہشت گردی اس بات کا ثبوت ہے کہ اسے انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔