لاہور: (دنیا نیوز) سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ہاتھ ملانے کی کوشش پر مسلم لیگ (ن) کے ایک کارکن کی سیکیورٹی اہلکاروں نے پٹائی لگا دی۔
سابق وزیرِاعظم سے ہاتھ ملانے کی کوشش کرنے والے لیگی کارکن پر سیکیورٹی اہلکاروں کا بے تحاشا تشدد، تھپڑوں اور گھونسوں کی بارش کر دی۔ یہ واقعہ لاہور میں یومِ تکبیر کے کنونشن میں پیش آیا۔ سابق وزیرِاعظم میاں محمد نواز شریف سٹیج پر اپنی صاحبزادی مریم نواز اور دیگر رہنماؤں کے ساتھ موجود تھے کہ اچانک ایک لیگی کارکن نے ہاتھ ملانے کیلئے ان کی جانب دوڑ لگا دی لیکن سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں نے اس کی خوب پٹائی کی اور اسے گھسیٹے ہوئے وہاں سے لے گئے لیکن اپنی درگت بننے کے باوجود اس لیگی کارکن کا جذبہ ٹھنڈا نہ ہوا اور اس نے دوبارہ واپس آ کر زور زور سے شیر شیر کے فلک شگاف نعرے لگانا شروع کر دیے۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی والوں کو نہیں پتہ کہ نواز شریف اور عوام میں عاشق اور معشوق کا رشتہ ہے۔ میرا بھائی میاں صاحب کو پیار کرنے آیا تھا۔ سیکیورٹی اہلکاروں عوام اور قائد کے درمیان رشتے کو بھی سمجھو۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بات آئی تو نواز شریف نے سب کچھ چھوڑ کر ملک و قوم کے ساتھ رشتے کو مقدم سمجھا۔ لاہور سے اٹھنے والی آواز پاکستان بھر میں جاتی ہے۔ 25 جولائی کو اس شخص پر مہر لگانا جس کے کندھے پر نواز شریف کا ہاتھ ہو اور پاکستان میں سازشوں کی سیاست کو دفن کر دینا۔
ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز ہاتھ کے اشارے سے سیکیورٹی اہلکاروں کو کارکن کو مارنے سے منع کرتے رہے۔ بعد ازاں نواز شریف نے اس کارکن کو سٹیج پر بلا کر گلے لگایا جبکہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے بھی اس کارکن کو گلے لگایا جس کے بعد کارکن نے سٹیج کے سامنے کھڑے ہو کر خوشی کا اظہار بھی کیا۔