اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے سپریم کورٹ کے خلاف نعرہ بازی کرنے والے لیگی کارکنوں کیخلاف مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات شامل کرنے کا حکم دیا ہے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سہیل ناصر نے سپریم کورٹ کی پارکنگ میں عدالت کے خلاف نعرہ بازی کے مقدمے میں پولیس رپورٹ مسترد کر دی۔ فاضل جج نے لیگی کارکنوں کے خلاف دہشت گردی کی دفعات لگانے کا حکم دیا اور آئی جی اور ایس ایس پی کو تفتیشی عمل کی خود نگرانی کا حکم دیا۔
عدالت نے حکم میں کہا کہ ملک کے اعلیٰ ترین آئینی ادارے کے خلاف نعرہ بازی سنگین جرم ہے۔ عدالت کی جانب سے عبوری ضمانتیں کروانے والے 25 ملزمان کو 29 مئی تک متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی مہلت بھی دی گئی۔
یاد دہے کہ گزشتہ ماہ 13 اپریل کو سابق وزیرِاعظم نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے پر لیگی مرد اور خواتین کارکنوں نے عدالت کے خلاف نعرہ بازی کی تھی۔