اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز کا بیان آج بھی جاری رہا، مریم نواز نے رابرٹ ریڈلے کی رپورٹ کو یکطرفہ قرار دیا اور کہا کہ قطری خاندان کے ساتھ کاروبار اور کسی ٹرانزکشن سے انکا کوئی تعلق نہیں رہا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔ مریم نواز نے بیان میں کہا کہ رابرٹ ریڈلے کی یہ رائے بدنیتی پر مبنی ہے کہ کمرشل دستیابی سے پہلے کیلبری کا استعمال ممکن نہیں تھا، رابرٹ ریڈلے نے خود اعتراف کیا کہ انہوں نے 2005 میں ڈاؤن لوڈ کر کے کیلبری فونٹ استعمال کیا، ریڈلے کی سی وی میں یہ بھی ظاہر نہیں کہ وہ فونٹ کی شناخت کا ماہر ہے، ریڈلے کی رپورٹ قابل بھروسہ نہیں ہے۔ رابرٹ ریڈلے کی خدمات دفتر خارجہ کے ذریعے یا براہ راست بھی لی جاسکتی تھیں۔
مریم نواز نے کہا کہ گلف اسٹیل کے شیئرز سیل معاہدے کا مجھ سے تعلق نہیں، اس حوالے سے منسٹری آف جسٹس عرب امارات کا جواب شواہد کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا۔ سٹیفن مورلے نے اس بات کی تصدیق کی کہ برطانیہ اور بی وی آئی قانون کے مطابق ٹرسٹ انسٹرومنٹس کو رجسٹرڈ کرانا ضروری نہیں، موزیک فونیسکا کے نیسلن اور نیسکال لیمٹڈ سے متعلق خطوط مخالف فریق نے سپریم کورٹ میں جمع کرائے جن پر کسی کے ستخط بھی موجود نہیں ہیں۔ خطوط کی نقول کی تصدیق کرانا بھی خلاف قانون ہے، انہیں شواہد کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا۔ کیو ہولڈنگ، فلیگ شپ سیکیورٹیز اور کوئنٹ پیڈنگٹن کی فنانشنل اسٹیٹمنٹ سے بھی میر اکوئی تعلق نہیں۔ مریم نواز پیر کو بھی اپنا بیان جاری رکھیں گی۔