لاہور: (ویب ڈیسک) سابق وزیرِ خارجہ حنا ربانی کھر نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لیتے ہوئے الیکشن 2018ء میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور سابق وزیرِ خارجہ حنا ربانی کھر نے الیکشن میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے این اے 182 سے اپنے کاغذاتِ نامزدگی واپس لے لیے ہیں۔ انہوں نے اپنے کاغذات کیوں واپس لیے؟ اس بارے میں ابھی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں تاہم رواں ماہ ہی سٹیٹ بینک کی جانب سے انتخابات میں حصہ لینے کے خواہشمند جن 100 امیدواروں نادہندہ قرار دیا گیا تھا ان میں حنا ربانی کھر کا نام بھی شامل تھا۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے جن سیاسی شخصیات کو نادہندہ قرار دیا گیا ان میں پیپلز پارٹی کے رہنما منظور احمد وٹو، حنا ربانی کھر، خالد کامران، طاہرہ امتیاز اور عالیہ آفتاب، احمد شاہ کھگا، غلام احمد شاہ، عاصم ارشاد، امیر احمد سیال، خالد مسعود اور عبدالستار بچانی سمیت دیگر کے نام شامل تھے۔
اس سے قبل حنا ربانی کھر نے 2013ء میں بھی اپنے کاغذاتِ نامزدگی واپس لے لیے تھے۔ انہوں نے اپنی سیاست کا آغاز 2002ء میں مسلم لیگ قاف کے ساتھ کیا لیکن 2008ء کے انتخابات میں پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور وفاقی کابینہ کی رکن بنیں، انہیں پاکستان کی پہلی خاتون وزیرِ خزانہ اور وزیرِ خارجہ بننے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔