اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) سپریم کورٹ نے بورے والا سے سابق رکن قومی اسمبلی نذیر جٹ کی تاحیات نااہلی کیخلاف نظر ثانی اپیل خارج کر دی ہے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے بورے والا سے سابق رکن قومی اسمبلی نذیر جٹ کی نااہلی کے خلاف نظر ثانی اپیل کی سماعت کی۔ وکیل نذیر جٹ نے عدالت میں موقف اپنایا کہ موکل کیخلاف غلط بیانی کا کوئی ڈیکلریشن موجود نہیں، نذیر جٹ نے اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دیدیا تھا، سپریم کورٹ نے جمشید دستی کو انتخابات لڑنے کی اجازت دی ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ جعلی ڈگری پر عدلیہ سے کئی ارکان نااہل ہوئے، عدالت نے آرٹیکل باسٹھ ون ایف میں تاحیات نااہلی کی مدت کا تعین کر دیا ہے۔ نذیر جٹ جعلی ڈگری پر غیر صادق اور غیر امین قرار پائے، متعلقہ عدالت کا واضح فیصلہ موجود ہے۔
فاضل وکیل نے کہا کہ نذیر جٹ کیخلاف ڈیکلریشن کے بغیر باسٹھ ون ایف لگایا گیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ نذیر جٹ اپنی ڈگری کو درست ثابت نہیں کر سکے، سپریم کورٹ کا فیصلہ ڈیکلریشن ہی ہوتا ہے۔ سپریم کورٹ نے سابق رکن اسمبلی نذیر جٹ کی نااہلی کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے نظر ثانی کی اپیل خارج کر دی۔