لندن/ اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایون فیلڈ ریفرنس نوازشریف اور مریم نواز کو مزید 2 روز حاضری سے استثنیٰ مل گیا، خبریں ہیں کہ دونوں رہنماؤں نے جلد وطن واپسی پر بھی غور شروع کر دیا ہے۔
سابق وزیرِاعظم نواز شریف اور مریم نواز نے احتساب عدالت سے ایون فیلڈ ریفرنس میں 7 روز کی حاضری سے استثنا مانگا تھا۔ مریم نواز کے وکیل امجد پرویز کے دلائل آج بھی مکمل نہیں ہو سکے، وکیلِ صفائی کے حتمی دلائل کے لئے سماعت کل 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
ادھر احتساب عدالت نے العزیزیہ ریفرنس میں واجد ضیاء کو کل صبح طلب کر لیا ہے۔ کل صبح ساڑھے 9 بجے خواجہ حارث، واجد ضیاء پر جرح کریں گے۔
ادھر دنیا نیوز کے ذرائع کے مطابق نواز شریف اور مریم نے وطن واپسی پر غور شروع کر دیا ہے۔ کلثوم نواز کی حالت بہتر ہونے کی صورت میں رواں ہفتے پاکستان جانے کا امکان ہے۔ سابق وزیرِاعظم نے مختلف شہروں میں انتخابی مہم چلانے کی ہدایت بھی کر دی ہے۔
مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اپنی اہلیہ کی تیمارداری کیلئے ان دنوں لندن میں مقیم ہیں جہاں بیگم کلثوم نواز کا مکمل طبی معائنہ کرنے کے بعد کل ڈاکٹر کوئی رائے دیں گے۔ ہارلے سٹریٹ کلینک آمد پر نواز شریف نے وطن واپسی بیگم کلثوم کی صحت یابی سے مشروط قرار دی۔
خبریں ہیں کہ قائد ن لیگ نے پارٹی کے سنیئر رہنماؤں سے پاکستان جانے کے حوالے سے مشاورت اور انتخابی مہم کے انتظامات کرنے کیلئے بھی ہدایت دی ہے۔
مریم نواز نے بھی وطن واپسی کا اشارہ دیتے ہوئے امیدواروں کو ہراساں کرنے پر الیکشن کمیشن سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ اختلاف پر اظہار کی آزادی ہونا چاہیے۔ سیاست میں تشدد کی غلط روایت کو کچھ لوگوں نے پروان چڑھایا ہے۔