اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے وکیل نے حتمی دلائل میں کہا ہے کہ التوفیق کیس میں شہباز شریف، میاں شریف اور عباس شریف فریق تھے، کوئین بنچ کے فیصلے کی کاپی قابل قبول شہادت نہیں ہے۔
لندن فلیٹس کیس میں مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے وکیل کے دوسرے روز بھی حتمی دلائل جار رہے۔ امجد پرویز نے حتمی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب کی جانب سے پیش کیا گیا مظہر رضا بنگش کا لیٹر ایک کاغذی کارروائی تھی، اس نے دستاویزات کی فوٹو کاپیز جمع کرائیں جو قانون شہادت کی رو سے عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہیں بن سکتیں۔ التوفیق کیس میں کوئین بنچ کے فیصلے کی کاپی بھی قابل قبول شہادت نہیں، بیانِ حلفی دینے والے شیزی نقوی نے کہا اسے حدیبیہ اور التوفیق کے معاملات کا ذاتی علم نہیں ہے۔
وکیلِ صفائی کا مزید کہنا تھا کہ رحمان ملک کی ایون فیلڈ پراپرٹیز کے متعلق رپورٹ ایف آئی اے کی آفیشل رپورٹ نہیں، اس وقت کے ڈی جی ایف آئی اے نے کہا تھا کہ وہ اسے ادارے کی رپورٹ تسلیم نہیں کرتے۔ شریف فیملی کا پراپرٹی سے کسی مرحلے پر تعلق ہو سکتا ہے، نواز شریف کا نہیں۔ کیس کی مزید سماعت پیر کو ہو گی۔