لاہور ( روزنامہ دنیا ) مسلم لیگ ن کے صدر شہبا ز شریف نے لندن سے لاہور پہنچتے ہی اہم مشاورتی اجلاس طلب کیا جس میں پار ٹی کے سینئر رہنما سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق، رانا ثنا اللہ ، غلام دستگیر خان سمیت دیگر رہنماؤں نے شر کت کی۔
ماڈل ٹاؤن لاہور میں ہونیوالے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارٹی امیدواروں کی ٹکٹوں کا فیصلہ ایک سے دو روز میں کر دیا جائے گا جبکہ لاہور سمیت لاہور ڈویژن کے امیدواروں کا فیصلہ 24 گھنٹے کے اندر پارلیمانی بورڈ کرے گا جس کے بعد شہباز شریف نے رات گئے پارلیمانی بورڈ کی صدارت کرتے ہوئے مریم نواز شریف کو این اے 125 کے بجا ئے این اے 127 سے قومی اسمبلی کا انتخاب لڑانے کا فیصلہ کیا جبکہ مریم نواز صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 173 سے بھی انتخاب لڑیں گی۔
بورڈ کے ذرائع کے مطابق پارٹی نے خفیہ سروے کروایا جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ مریم نواز کا حلقہ تبدیل کر دیا جائے جبکہ مریم نواز ہر صورت اپنے والد اور والدہ کے حلقے سے ہی انتخابات میں حصہ لینا چاہتی ہیں۔ این اے 125 سے پرویز ملک اور بلال یاسین کے درمیان فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔ حلقہ این اے 126 سے مہر اشتیاق اور میاں مرغوب کے درمیان فیصلہ ہونا باقی تھا لیکن گزشتہ روز مہر اشتیاق کو پارٹی کی جانب سے این اے 126 سے انتخاب کی یقین دہانی کروادی گئی۔ این اے 129 سے پہلے سردار ایاز صادق کا نام سامنے آیا انہوں نے حلقہ تبدیل کرتے ہوئے این اے 133 کا انتخاب کر لیا جہاں سے زعیم قادری پہلے ہی بغاوت کر چکے ہیں۔
این اے 130 سے خواجہ احمد حسان کا نا م حتمی آگیا جبکہ عمران خان کے مقابلے میں خواجہ سعد رفیق کا پہلے ہی 131سے فیصلہ ہو چکا ہے۔ این اے 132 سے پہلے ہی میاں شہباز شریف کو پارٹی نے ٹکٹ جاری کر دیا ہے ۔ این124 سے حمزہ شہباز کا فیصلہ ہوچکا ہے جبکہ این اے 123 سے پرویز ملک، غزالی سلیم بٹ اور ملک ریا ض کے درمیان فیصلہ ہونا باقی ہے۔
ذرائع کے مطابق این اے 134 سے رانا مبشر اقبال کا فیصلہ حتمی ہو گیا ہے جبکہ این اے 135 اور این اے 136 سے کھوکھر برادران کو گرین سگنل دیاجا چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق پارلیمانی بورڈ کے تما م فیصلو ں کے توثیق ٹیلی فون کے ذریعے لندن میں نواز شریف سے لی جائے گی۔