'نجی میڈیکل کالجز میں داخلوں کیلئے بندر بانٹ کی اجازت نہیں دی جاسکتی'

Last Updated On 23 July,2018 05:59 pm

لاہور: (دنیا نیوز) نجی میڈیکل کالجز میں داخلوں سے متعلق کیس میں ایف آئی اے نے رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کر دی جس میں کہا گیا کہ اضافی فیسوں کی مد میں 70 کروڑ سے زائد کی رقم واپس کر دی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے نجی میڈیکل کالجز میں داخلوں کیلئے بند ر بانٹ کی اجازت نہیں دی جاسکتی، بیک ڈور بند کر دیا جائے گا۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں نجی میڈیکل کالجزمیں اضافی فیس کے خلاف ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران ڈائریکٹرایف آئی اے نے تفصیلی رپورٹ عدالت میں پیش کر دی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اضافی فیس کی مدمیں وصول 745 ملین طلبا کو واپس کر دیئے گئے ہیں، عطیات، فارن کوٹہ کی مد میں طلبا سے پیسے بٹورے گئے۔

ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کہا کہ 100 کالجز کے 23 ہزار طلبا کا ڈیٹا حاصل کیا گیا۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نجی میڈیکل کالجز کو عطیات وصولی کی اجازت نہیں دی جائے گی، مرکزی داخلہ پالیسی کا معیار طے کیا جائے گا، داخلوں کے لئے بندر بانٹ کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔