اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق سپیکر قومی اسمبلی کا چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ، کہا کہ نہیں پتہ تھا چیف الیکشن کمشنر ایسے الیکشن کرائیں گے۔
اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء ایاز صادق کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو زیادہ با اختیار بنانا غلطی تھی، چیف الیکشن کمشنر اپنا نام بچائیں اور استعفی دیں، نہیں پتہ تھا چیف الیکشن کمشنر ایسے الیکشن کرائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم چیف الیکشن کمشنر کا انتظار کرتے رہے انہوں نے رابطہ نہیں کیا۔ چیف الیکشن کمشنر کے رویے پر افسوس اور دکھ ہوا ہے۔ توقع رکھتے تھے سب کو لیول پلائنگ فیلڈ ملے گی لیکن چیف الیکشن کمیشن ناکام ہوگئے۔ ہر صوبے سے یہی شکایات آرہی ہے۔
ایاز صادق کا کہنا تھا کہ یہ میرا چھٹا الیکشن تھا، سلیکٹو حلقوں کی دوبارہ گنتی کی اجازت دی جارہی ہے۔ شاید ہی کوئی حلقہ ہو جہاں پولنگ ایجنٹ کو فارم 45 دیا ہو۔ ایک سوال پر انہوں نے جواب دیا کہ ابھی حلف لینے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
ایاز صادق کے الزامات پر جواب دیتے ہوئے ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ جس طرح بتایا گیا ایسا نہیں ہوا، صبح ایاز صادق نے چیف الیکشن کمیشن سے رابطہ کیا، چیف الیکشن کمیشن نے انہیں بتایا میں موجود ہوں لیکن ممبران موجود نہیں، آج چھٹی کا دن تھا۔ ہفتے کیوجہ سے ممبران دفترنہیں آئے تھے۔ الیکشن کمیشنر نے کہا اگر ممبران کے علاوہ بھی ملاقات کرنا چاہیں گے تو ویل کیم کریں گے۔ اس بات پر ایاز صادق نے کوئی جواب نہیں دیا تھا۔
ترجمان الیکشن کمیشن کا مزید کہنا تھا کہ ایاز صادق اسپیکرکی حیثیت سے نہیں امیدوارکی حیثیت سے آئے تھے۔ ایسے ہتھکنڈوں سے الیکشن کمیشن پریشر میں نہیں آئے گا، کسی ادارے کو پریشر میں لانا قابل قبول نہیں ہوگا۔