اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے چلاس اور دیا مر میں سکولوں کو جلانے کے واقعے کا از خود نوٹس لے لیا۔ گلگت بلتستان حکومت سے 48 گھنٹے میں رپورٹ طلب کرلی۔
دوسری طرف سکول جلانے کے واقعات کا 2 دن گزرنے کے باوجود مقدمہ درج نہیں کیا جاسکا، چلاس اور دیا مر میں پیش آنے والے واقعات کی تحقیقات کے حوالے سے گلگت میں آج اعلی سطح کا اجلاس ہوگا۔ اجلاس میں وزیر اعلٰی گلگت بلتستان، فورس کمانڈر اور آئی جی پولیس شرکت کریں گے اور اس قسم کے واقعات کی روک تھام کیلئے اقدامات کرینگے۔
یاد رہے گزشتہ روز گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب نامعلوم تعلیم دشمن شر پسندوں نے داریل، تانگیر، چلاس، تھور اور ہڈور میں 12 گرلز سکولوں میں توڑ پھوڑ کی اور آگ لگا دی جبکہ 2 سکول دھماکے سے اڑا دئیے۔ جمعہ کی صبح واقعہ کی اطلا ع ملتے ہی پولیس تمام متاثرہ اسکولوں میں پہنچی اور جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے۔
پولیس کا کہنا تھا ملزموں کی تلاش کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ مقامی لوگوں اور پولیس حکام نے بتایا چلاس شہر میں واقع گرلزاسکول رونئی اور گرلز اسکول تکیہ کو نامعلوم عسکریت پسندوں نے دھماکہ خیز مواد سے تباہ کردیا جب کہ اسی تحصیل کے دو علاقوں ہوڈر اور تھور میں واقع گرلز اسکولوں کو آگ لگا دی۔
اسی طرح ضلع دیامر کی تحصیل داریل میں ایک اسکول جب کہ کہال، تبوڑ اور کھنبری نامی دیہات میں خواتین کے چار اسکولوں کو بھی عسکریت پسندوں نے آگ لگا دی۔ مقامی لوگوں نے ذرائع ابلاغ کو بتایا دیامر ضلع کی تحصیل تانگیر میں جنگوٹ، گلی بالا اور گلی پائیں میں بھی خواتین کے اسکولوں کو عسکریت پسندوں نے آگ لگا کر تباہ کیا ۔پولیس کے مطابق ملزموں کی تلاش شروع اور موبائل فون ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے کہ رات کو ان علاقوں میں کون لوگ موجود تھے۔