اسلام آباد: (دنیا نیوز) امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی کو نیب نے 27 اگست کو طلب کر لیا۔ علی جہانگیر صدیقی پر مجموعی طور پر 40 ارب روپے کی مبینہ کرپشن کا الزام ہے جبکہ آمدن سے زائد اثاثوں کیس میں چودھری برادران کو 16 اگست صبح 11 بجے پیش ہونیکا حکم دیا ہے۔
نیب کا مختلف سیاستدانوں کے گرد شکنجہ سخت ہونے لگا، امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی کو نیب نے 27 اگست کو دوبارہ طلب کر لیا ہے۔ علی جہانگیر صدیقی کو اس سے قبل 22 مارچ کو طلب کیا گیا تھا لیکن وہ نیب کی ٹیم کو مطمئن نہیں کر سکے تھے۔
علی جہانگیر صدیقی پر مجموعی طور پر 40 ارب روپے کی کرپشن، سٹاک ایکسچینج میں ان سائیڈ ٹریڈنگ اور بیرونِ ملک سرمایہ کاری کر کے شیئر ہولڈرز کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا بھی الزام ہے۔
نیب ذرائع کے مطابق علی جہانگیر صدیقی کو اپنی کمپنی کے حصص سرکاری اداروں کو مہنگے داموں فروخت کر کے قومی خزانے کو 20 ارب روپے نقصان پہنچانے کے الزامات کا سامنا ہے۔ ان کیخلاف کمپنیوں شئیرز رکھنے سے متعلق بھی تحقیقات کی جا رہی ہے۔
ادھر نیب نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں 16 اگست صبح 11 بجے چودھری برادران کو بھی طلب کر لیا ہے۔ چودھری پرویز الہیٰ اور چودھری شجاعت کو مکمل ریکارڈ کیساتھ پیش ہونیکا حکم دیا گیا ہے۔
نیب کی جانب سے چودھری برادران کو بھیجوائے گئے طلبی نوٹس کی کاپی دنیا نیوز نے حاصل کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق چودھری برادران اور ان کے اہلخانہ کے کئی کمپنیوں میں شیئر ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے جس کی نیب تحقیقات کر رہا ہے۔ نیب نے چودھری برادران کو پرفارمہ بھی بھجوا دیا ہے اور اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی طلب کر لی ہیں۔