اسلام آباد: (دنیا نیوز) اڈیالہ جیل جانے کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف کو اسلام آباد کی احتساب عدالت میں العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کے موقع پر سخت سیکورٹی میں پیش کیا گیا۔
احتساب عدالت کے جج ملک ارشد نے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت کی۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کو بکتر بند گاڑی میں فرنٹ سیٹ پر بٹھا کر احتساب عدالت پیش کیا گیا، انہوں نے شلوار قمیض زیب تن کر رکھی تھی۔ نواز شریف کو لانے والے قافلے کو جوڈیشل کمپلیکس کےعقبی دروازے سے اندر لایا گیا، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
پولیس اہلکاروں نے پرویز رشید، آصف کرمانی اور بیرسٹر ظفراللہ کو عدالت جانے کی اجازت نہیں دی جبکہ صحافیوں کو بھی عدالتی کارروائی کی کوریج سے روک دیا گیا۔ جس پر میڈیا کے نمائندوں نے عدالت کے باہر احتجاج کیا۔ عدالت نے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت بدھ تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر بھی نواز شریف کو پیش کرنے کی ہدایت دی۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا کہ نوازشریف کیخلاف بغیر شواہد اور دستاویزات کے مقدمات چلائے جا رہے ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف کیخلاف کھلی عدالت میں سماعت ہونی چاہیے تا کہ عوام دیکھ سکے کہ کیسا انصاف ہو رہا ہے، کیونکہ انصاف ہوتا نظر آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا اگر احتساب کا عمل پردوں کے پیچھے چھپایا گیا تو شکایات میں اضافہ ہوگا، اور ہم یہ سمجھنے میں حق بجانب ہوں گے کہ چوری چھپے واردات کی کوشش کی جا رہی ہے۔