کراچی: (رونامہ دنیا ) ممتازصحافی اور روزنامہ دنیا کے ایگزیکٹوایڈیٹر سلمان غنی کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کوئی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی، (ق)لیگ کے چوہدری پرویز الہٰی کا پنجاب اسمبلی کا سپیکر منتخب ہونا اور (ن)لیگ میں فارورڈ بلاک بننا پہلے سے متوقع تھا۔
دنیا نیوز کے پروگرام ’’آن دی فرنٹ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان غنی کا کہنا تھا کہ پہلے ہی کہہ چکا تھا کہ چوہدری پرویز الہٰی کو ان کی سابقہ بہتر کارکردگی کی بنیاد پر توقع سے زیادہ ووٹ ملیں گے۔ پیپلزپارٹی کے ترجمان فرحت ا للہ بابر نے خود مجھے بتایا کہ اپوزیشن اتحاد کا وزارت عظمیٰ کا امیدوار (ن)لیگ سے ہو گا اور سب اس کی حمایت کرینگے، اب نجانے کونسا پریشر تھا کہ آصف زرداری نے امیدوار بدلنے کا فیصلہ کر لیاـ
تحریک انصاف کی نومنتخب ایم این اے زرتاج گل کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں ہمارا امتحان تھا اور پنجاب اسمبلی میں (ن )لیگ کا، متحدہ اپوزیشن کو پتہ لگ گیا کہ کون کتنے پانی میں ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما تسنیم قریشی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے 4 دن پہلے ہی (ن)لیگ کو بتا دیا تھا کہ پیپلز پارٹی کو انتخابی مہم کے دوران شہباز شریف کے جارحانہ بیانات پر تحفظات ہیں، اس لئے پیپلز پارٹی وزارت عظمیٰ کے لئے شہباز شریف کو متحدہ اپوزیشن کا امیدوار قبول نہیں کریگی، ن لیگ کو اپنا امیدوار تبدیل کرنا چاہیے۔
(ن)لیگ کے دانیال چوہدری کا کہنا تھا کہ پنجا ب اسمبلی کے سپیکر کے انتخاب میں ووٹوں کی خریدوفروخت ہوئی، 15 منتخب نمائندوں کی ضمیر فروشی کے ذمہ دار پی ٹی آئی اور (ق)لیگ ہیں، کیا نئے پاکستان کا آغاز ہارس ٹریڈنگ، ضمیر فروشی اور چوری شدہ مینڈیٹ سے ہو گا۔